بریلی میں عجیب و غریب معاملہ: خاتون نے کی پیٹ درد کی شکایت، ڈاکٹروں نے کیا آپریشن تو نکلا 2 کلو بالوں کا گچھا
ڈاکٹروں کے مطابق خاتون ٹرائیکو فوٹومینیا نامی سنگین بیماری میں 16 سال کی عمر سے ہی مبتلا ہے جس کے سبب وہ دھیرے دھیرے اپنے ہی بال کھانے لگی۔ بریلی میں پہلی بار اس طرح کے معاملے کی سرجری ہوئی ہے۔
اتر پردیش کے بریلی ضلع اسپتال میں ڈاکٹر اس وقت حیران رہ گئے جب ایک 31 سالہ خاتون کے پیٹ سے 2 کلو بالوں کا گچھا نکلا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ خاتون طویل عرصے سے پیٹ درد سے پریشان تھی اور علاج کرنے کے لیے بریلی کے مہارانا پرتاپ ضلع اسپتال پہنچی تھی۔ پیٹ کی تمام جانچ کے بعد ڈاکٹر نے عورت کا آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔
آپریشن کرنے کے دوران ڈاکٹروں کی ٹیم اس وقت حیران رہ گئی جب اس نے دیکھا کہ خاتون کے پیٹ میں 2 کلو وزن کے بالوں کا گچھا پڑا ہے۔ پھر ڈاکٹروں نے بالوں کے گچھے کو بڑی حفاظت سے پیٹ سے باہر نکالا۔
خاتون کی پہچان چھپانے کی شرط پر ڈاکٹر نے بتایا کہ وہ ٹرائیکو فوٹومینیا نامی بیماری میں مبتلا ہے۔ جس کے سبب وہ کافی پریشان رہتی تھی اور خود کے ہی بالوں کو کھانے لگی تھی۔ ڈاکٹر نے کاؤنسلنگ کے بعد متاثر خاتون کو اسپتال سے چھٹی دے دی ہے۔ ساتھ ہی ڈاکٹروں نے اسے بال نہیں کھانے کی صلاح دی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق بریلی کے تھانہ سبھاش نگر علاقہ کے کرگینا علاقے میں رہنے والی 31 سالہ خاتون کو ٹرائیکو فوٹومینیا نامی سنگین بیماری 16 سال کی عمر سے ہی لگ گئی تھی۔ جس کی وجہ سے وہ گزشتہ کئی برسوں سے پریشان تھی اور بیماری کے چلتے دھیرے دھیرے اپنے ہی بال کھانے لگی جس سے اس کے پیٹ میں بالوں کا ایک بڑا گچھا بن گیا۔ بالوں کا گچھا بننے کے بعد خاتون کے پیٹ میں درد رہنے لگا جس سے وہ کافی پریشان تھی۔
اطلاع کے مطابق خاتون کا کچھ سال پہلے بھی نجی اسپتال میں علاج کرایا گیا تھا جس میں لاکھوں روپے خرچ ہو گئے تھے لیکن اس کو آرام نہیں ملا۔ پیٹ کی تمام جانچ کے بعد معدہ میں بالوں کا ایک گچھا دکھائی دیا، جس کے بعد بریلی کے مہارانا پرتاپ ضلع اسپتال کی ٹیم نے آپریشن کرکے اس کے پیٹ سے 2 کلو بالوں کے گچھا کو نکالا۔
بتایا جاتا ہے کہ بریلی میں یہ معاملہ پہلی بار سامنے آیا ہے۔ اس سے پہلے اسپتال میں ٹرائیکو فوٹومینیا کے کسی مریض کی سرجری نہیں ہوئی تھی۔ سرجری کرنے والی ٹیم میں سینئر سرجن ڈاکٹر ایم پی سنگھ، ڈاکٹر انجلی سونی سمیت کئی دیگر ڈاکٹر شامل تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔