رام مندر میں راون کی مورتی بھی لگائی جائے! لنکیش بھگت منڈل کا مطالبہ
تنظیم نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب ارسال کر کے ایودھیا میں تعمیر ہونے والے بھگوان رام کے عظیم الشان مندر میں دشانن یعنی کہ راون کی عظیم مورتی لگانے کا مطالبہ کیا ہے
متھرا: اس ملک میں راون کو پوجنے والے لوگ بھی ہیں اور ان کی تنظیم بھی ہے جس نام لنکیش بھگت منڈل ہے۔ اس تنظیم نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب ارسال کر کے ایودھیا میں تعمیر ہونے والے بھگوان رام کے عظیم الشان مندر میں ’دشانن‘ کی عظیم مورتی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
لنکیش بھگت منڈل کے صدر اوم ویر سرسوت نے منڈل کی بدھ کے روز ہوئی میٹںگ میں کیے گئے فیصلے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ایسا ہی خط شری رام جنم بھومی ٹرسٹ کے چیرمین کو خط لکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لنکیش بھگت منڈل کی طرف سے ایک عظیم الشان مورتی بنانے کے لئے الگ سے عطیہ بھی دیا جائے گا۔
سرسوت نے بتایا کہ لنکا کو فتح کرنے سے قبل بھگوان شری رام نے سیتوبند رامشورم کی تعمیر کے پہلے مہاراج دشانن سے مہادیو کی پوجا کرائی تھی ۔ اس وقت بھگوان شری رام کی جانب سے جامونت لنکا گئے تھے ۔ انہوں نے شری رام کی طرف سے لنکیش کو اچاریہ بنانے کی دعوت دی تھی ، جسے لنکیش نے قبول کرلیا تھا اورراون نے ماں جانکی کو ساتھ لا کربھگوان رام سے پوجا ہی نہیں کرائی تھی بلکہ شری رام کو لنکا پرفتح حاصل کرنے کا آشیربا د بھی دیا تھا ۔
ان کا کہا تھا کہ جس وقت دشانن میدان جنگ میں ’شریرچھوڑ کروشنو لوک‘ کو جارہے تھے ، اس وقت شری رام نے اپنے چھوٹے بھائی لکشمن کو سیاست کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے ان کے پاس بھیجا تھا ۔ بھگوان شری رام نے بھی دشانن کو ایک عالم سمجھا اور اسی وجہ سے انہیں اپنا اچاریہ بنایا تھا ۔
لنکیش بھگت منڈل کی میٹنگ میں یہ قرار داد منظورہونے اور وزیر اعظم اور شری رام جنم بھومی ٹرسٹ کےچیرمین کو ارسال کئے گئے مکتوب کے تعلق سے سرسوت نے تفصیلی معلومات دی اور کہا ہے کہ ایودھیا دھام میں بھگوان شری رام کے تعمیر کئے جارہے اعظیم الشان مندرمیں اب شری رام کے ساتھ ساتھ آچاریہ دشانن کی بھی اسی طرح مورتی لگائی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تمام لنکیش عقیدت مند رام مندر کی تعمیر کے ساتھ ساتھ لنکیش کی مورتی کے لئے اپنا عطیہ دیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔