جرانگے پاٹل کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو پونے کی عدالت نے کیا منسوخ

پونے کی ایک عدالت نے شیوبا تنظیم کے لیڈر منوج جرانگے پاٹل کے خلاف غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ (این بی ڈبلیو) کو منسوخ کر دیا ہے۔ تاہم، عدالت نے انہیں عوامی طور پر بیانات دیتے وقت محتاط رہنے کا مشورہ دیا

<div class="paragraphs"><p>منوج جرانگے پاٹل</p></div>

منوج جرانگے پاٹل

user

قومی آواز بیورو

پونے (مہاراشٹر): پونے کی ایک عدالت نے شیوبا تنظیم کے لیڈر منوج جرانگے  پاٹل کے خلاف غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ  (این بی ڈبلیو) کو منسوخ کر دیا ہے۔ تاہم، عدالت نے انہیں عوامی طور پر بیانات دیتے وقت محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔

پونے کے فرسٹ کلاس جوڈیشل مجسٹریٹ اے سی بیراجدار نے 24 جولائی کو 11 سال پرانے فراڈ کیس میں منوج جرانگے پاٹل کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ (این بی ڈبلیو) جاری کیا تھا، جو مراٹھا کوٹہ ایجی ٹیشن کی قیادت کر رہے ہیں۔ وہ کیس میں بارہا سمن بھیجے جانے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے، اس لیے ان کے خلاف یہ وارنٹ جاری کیا گیا۔

گرفتاری کے خدشہ کے درمیان جرانگے پاٹل کی قانونی ٹیم نے عدالت کو یقین دلایا تھا کہ وہ 2 اگست کو ہونے والی اگلی سماعت میں حاضر رہیں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے مجسٹریٹ سے ناقابل ضمانت وارنٹ کو منسوخ کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔

جرانگے پاٹل، جو پچھلے کچھ دنوں سے بیمار تھے، جمعہ کی صبح چھترپتی سمبھاجی نگر سے ایمبولینس کے ذریعہ پونے پہنچے اور عدالتی کارروائی میں شرکت کی۔ مجسٹریٹ نے ان کی سرزنش کی۔ ان کے وکیل ہرشد نمبالکر نے میڈیکل ریکارڈ پیش کئے اور انہیں پڑھنے کے بعد مجسٹریٹ نے غیر ضمانتی وارنٹ کو منسوخ کر دیا۔


سماعت کے دوران، مجسٹریٹ نے عدالت کے خلاف جرانگے  پاٹل کی طرف سے کیے گئے کچھ توہین آمیز ریمارکس کا بھی نوٹس لیا۔ انہیں آئندہ ایسے تبصرے نہ دہرانے اور عدالت کی ہدایات پر عمل کرنے کا حکم دیا گیا اور ساتھ ہی انہیں نئے بانڈ پیپرز پیش کرنے کو بھی کہا گیا۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں یہ پاٹل کے خلاف دوسرا غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔ یہ 2013 میں ایک ڈرامہ پروڈیوسر کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق ہے۔ اس کیس میں وارنٹ جرانگے پاٹل اور ان کے دو ساتھیوں دتہ بہیر اور ارجن جادھو کے خلاف جاری کئے گئے تھے۔

غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد جرانگے پاٹل نے الزام لگایا تھا کہ یہ انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈالنے اور جیل میں ہی قتل کر دینے کی حکومت کی سازش تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔