لکھنؤ واقع ’ہرمیلاپ ٹاور‘ کا ایک حصہ منہدم، 5 لوگوں کی موت، تقریباً 2 درجن زخمی داخل اسپتال

حادثہ کے فوراً بعد بچاؤ و راحت کاری مہم شروع کر دی گئی جس میں مقامی پولیس، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، لکھنؤ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم سرگرم کردار ادا کر رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ہرمیلا ٹاور کا منہدم حصہ، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/airnewsalerts">@airnewsalerts</a></p></div>

ہرمیلا ٹاور کا منہدم حصہ، تصویر@airnewsalerts

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ واقع ٹرانسپورٹ نگر میں آج اس وقت چیخ و پکار کی حالت پیدا ہو گئی جب ’ہرمیلاپ ٹاور‘ کا ایک حصہ منہدم ہو گیا۔ اس حادثہ کی وجہ سے درجنوں افراد ملبہ میں دب گئے اور اب تک 5 لوگوں کی موت کی خبر بھی سامنے آ چکی ہے۔ یہ حادثہ شام تقریباً 5 بجے پیش آیا جس نے مقامی لوگوں میں خوف و دہشت پیدا کر دیا۔ سبھی اِدھر اُدھر بھاگنے لگے۔ حالانکہ فوری طور پر پھنسے ہوئے لوگوں کو ملبہ سے نکالنے کا عمل بھی شروع ہو گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دو منزلہ اس عمارت کا ایک حصہ آج اس وقت گر گیا جب وہاں ایک ٹرک سے اَنلوڈنگ کا کام ہو رہا تھا۔ اس دوران تیز بارش بھی ہو رہی تھی۔ اس ٹاور میں تین الگ الگ سامانوں کا ویئر ہاؤس تھا جس میں دوا، گفٹ، پیکنگ، موبل آئل کا سامان رکھ کر اِدھر اُدھر سپلائی کیا جاتا تھا۔


اس حادثہ کے عینی شاہد ٹرک ڈرائیور راجیش پال نے بتایا کہ وہ اس بلڈنگ میں پہنچا تھا اور اس نے اپنا ٹرک سامان اتارنے کے لیے بلڈنگ میں لگایا۔ اس دوران ٹرک سے فارماسیوٹیکل کا دہلی سے لایا سامان بلڈنگ میں اَنلوڈ کیا جا رہا تھا۔ یہاں سے اتارے گئے سامان کو دوسری منزل پر پہنچایا جا رہا تھا۔ اس دوران تقریباً 15 سے 20 لوگ ٹرک کا سامان اتار رہے تھے، تبھی اچانک سے بلڈنگ کا ایک حصہ بھربھرا کر گر گیا۔ کوئی کچھ بھی سمجھ نہیں پایا، سامان اتار رہے کچھ لوگوں نے وہاں سے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ کچھ پھنسے ہوئے لوگوں کو مقامی لوگوں اور پولیس کی مدد سے باہر نکالا گیا۔

اس حادثہ کے فوراً بعد ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا جس میں مقامی پولیس، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، لکھنؤ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم سرگرم کردار ادا کر رہی ہیں۔ موقع پر موجود اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر امیتابھ یش نے کہا کہ پوری بلڈنگ کی تلاشی لی جا رہی ہے اور سبھی محکموں کو کوآرڈنیشن قائم کرنے کہا گیا ہے۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بچانے کا کام ہو رہا ہے۔ بلڈنگ گرنے کی وجہ کا پتہ ریسکیو آپریشن کے بعد ہی چلے گا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ سبھی تکنیکی مشینوں کو سرچنگ کے کام میں لگا دیا گیا ہے۔


موصولہ اطلاع کے مطابق سبھی زخمیوں اور مہلوکین کو لوک بندھو اسپتال لے جایا گیا ہے۔ اسپتال پہنچے نائب تحصیلدار گووردھن شکلا نے بتایا کہ 5 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 24 دیگر افراد زخمی ہیں جن کا علاج چل رہا ہے۔ 5 مہلوکین میں سے 3 کی شناخت بھی ہو چکی ہے۔ ان کا نام پنکج تیواری (عمر تقریباً 40 سال)، دھیرج گپتا (عمر تقریباً 48 سال) اور ارون سونکر (عمر تقریباً 28 سال) ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔