دہلی کے قرول باغ میں دردناک حادثہ، مکان منہدم ہونے سے 3 لوگوں کی موت، کئی دیگر ملبہ میں دبے
حادثہ کے وقت آس پاس کے لوگوں کو زلزلہ کے جھٹکے کا احساس ہوا، اس سے سبھی دہشت میں آ گئے، فائر بریگیڈ افسران کے مطابق صبح تقریباً 9 بجے حادثے کی خبر آئی تھی اور فوراً ہی 5 گاڑیاں روانہ کر دی گئیں۔
دہلی کے قرول باغ میں آج اس وقت دردناک حادثہ پیش آیا جب ایک رہائشی مکان اچانک منہدم ہو گیا۔ اس حادثہ میں نصف درجن سے زیادہ لوگ ملبہ کے نیچے دب گئے، جن میں سے 3 کی موت واقع ہو گئی ہے۔ اس حادثہ کی خبر ملنے پر فائر بریگیڈ کا عملہ اور این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر راحت و بچاؤ کاری کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اب تک ملبہ سے تین لاشیں برآمد ہو چکی ہیں اور باقی ملبہ میں دبے لوگوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ کے وقت مکان کے اندر 20 سے زائد لوگ موجود تھے۔ مقامی لوگوں کے مطابق پہلے تیز دھماکہ ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے پورا مکان منہدم ہو گیا۔ اس سے آس پاس کے دیگر مکانات بھی اثرانداز ہوئے۔ حادثہ کے وقت وہاں موجود لوگوں کو زلزلہ کے جھٹکے کا احساس ہوا۔ اس سے سبھی میں ایک دہشت پیدا ہو گئی۔
فائر بریگیڈ کے افسران کا کہنا ہے کہ صبح تقریباً 9 بجے حادثہ ہونے سے متعلق فون آیا تھا۔ اس خبر پر فائر بریگیڈ کی پانچ گاڑیاں موقع پر روانہ کر دی گئیں۔ فوری طور پر حادثہ کی جانکاری این ڈی آر ایف کو بھی دی گئی۔ اس کے بعد پولیس، فائر بریگیڈ اور این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا۔ افسران کے مطابق ملبہ سے تین لاشیں اب تک نکالی جا چکی ہیں، دیگر پھنسے ہوئے لوگوں کی تلاش کی جا رہی ہے۔
منہدم مکان کے آس پاس رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی تھی اور مخدوش حالت میں تھی۔ فائر بریگیڈ کے ڈائریکٹر اتل گرگ کا کہنا ہے کہ اس مکان کا بڑا حصہ منہدم ہو گیا ہے۔ نصف درجن سے زائد لوگوں کے ملبہ میں اب بھی دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ ریسکیو آپریشن میں اب تک تین لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔
اس حادثہ پر دہلی کی نامزد وزیر اعلیٰ آتشی نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حادثہ کی خبر ملتے ہی ضلع مجسٹریٹ سے بات کر متاثرین کو ہر ممکن راحت پہنچانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ حادثہ کے بارے میں انھوں نے دہلی میونسپل کارپوریشن کی میئر سے بھی بات کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔