آمرپالی کیس: فلیٹ خریداروں کا پیسہ دھونی کی بیوی ساکشی کی کمپنی میں ہوا ٹرانسفر

سپریم کورٹ کے ذریعہ مقرر آڈیٹرس نے اپنی فورنسک رپورٹ میں کہا ہے کہ آمرپالی نے اُن کمپنیوں کے ساتھ مشتبہ طریقے سے سمجھوتے کیے جن میں کرکٹر دھونی اور ان کی بیوی ساکشی کے بڑے اسٹیک ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

آمرپالی معاملے میں ایک طرف جہاں منگل کو سپریم کورٹ نے گھر خریداروں کو راحت دی ہے تو دوسری جانب اس معاملے میں ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔ خبروں کے مطابق فلیٹ خریداروں کے پیسے کرکٹر مہندر سنگھ دھونی کی بیوی ساکشی دھونی کی کمپنی میں ٹرانسفر کیے گئے ہیں۔

آمرپالی گھر خریداری معاملے میں منگل کو فورنسک آڈیٹرس پون کمار اگروال اور رویندر بھاٹیا نے سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ پیش کی، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ آمرپالی گروپ نے گھر خریدنے والے لوگوں کا پیسہ غیر قانونی طریقے سے دو کمپنیوں میں ٹرانسفر کیا ہے اور جن دو کمپنیوں میں پیسے کو ڈالا گیا ہے اس کمپنی کے مالک مہندر سنگھ دھونی کی بیوی ہیں۔


فورنسک آڈیٹرس نے سپریم کورٹ میں بتایا کہ آمرپالی نے رہیتی اسپورٹس مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور آمرپالی ماہی ڈیولپورس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ایک فرضی ایگریمنٹ کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ دھونی کا رہیتی اسپورٹس مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ میں بڑا اسٹیک ہے اور ان کی بیوی ساکشی دھونی آمرپالی ماہی ڈیولپرس پرائیویٹ لمیٹڈ میں ڈائریکٹر کے عہدہ پر ہیں۔

جسٹس ارون مشرا اور یو یو للت کی سپریم کورٹ کی بنچ کے سامنے منگل کو دوبارہ پیش کی گئی فورنسک آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ ہمیں لگتا ہے کہ گھر خریداروں کا پیسہ غیر قانونی اور غلط طریقے سے رہیتی اسپورٹس مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے پاس بھیج دیا گیا ہے اور ان سے یہ وصولا جانا چاہیے کیونکہ ہماری رائے میں مذکورہ سمجھوتہ قانون کی کسوٹی پر کھرا نہیں اترتا ہے۔


ریکارڈ کے مطابق ساکشی اور دھونی کو نقد میں پیسہ ملا اور سبھی خرچ نقد میں دئیے گئے۔ آڈیٹرس نے عدالت کو جانکاری دی کہ یہ کمپنی رانچی میں پروجیکٹ کے لیے بنائی گئی تھی۔ پارٹیوں کے بیچ کیے گئے سمجھوتے کے کاغذات انھیں نہیں دئیے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آمرپالی میڈیا ویژن پرائیویٹ لمیٹڈ کو فلموں کو بنانے کے لیے پیسہ ڈائیورٹ کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ رہیتی اسپورٹس مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کو پروفیشنل فیس اور ایڈورٹائزنگ خرچ وغیرہ کے لیے 24 کروڑ روپے دئیے گئے۔

غور طلب ہے کہ ایم ایس دھونی خود 2016 تک آمرپالی گروپ کے برانڈ امبیسڈر تھے لیکن گھر خریداروں کی مخالفت کے بعد انھوں نے برانڈ امبیسڈر عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن (این بی سی سی) کو نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں آمرپالی کے ادھورے پروجیکٹ پورے کر گاہکوں کو سونپنے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی آمرپالی گروپ کی کمپنیوں کے ریرا رجسٹریشن بھی رَد کر دئیے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔