بدایوں واقعہ پر قومی خواتین کمیشن کی رکن نے دیا شرمناک بیان
این سی ڈبلیو کی رکن چندرمکھی دیوی نے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کے دوران یہ کہہ کر سبھی کو حیرت میں ڈال دیا کہ ’’اگر خاتون شام کو تنہا باہر نہیں جاتی تو یہ واقعہ سرزد نہیں ہوتا۔‘‘
بدایوں میں 50 سالہ خاتون کی اجتماعی عصمت دری اور دردناک قتل واقعہ پر اتر پردیش کی یوگی حکومت لگاتار تنقید کا سامنا کر رہی ہے۔ بدایوں کے اس واقعہ کو نربھیا اجتماعی عصمت دری جیسا ہولناک قرار دیا جا رہا ہے اور حیرانی کی بات ہے کہ قومی خواتین کمیشن (این سی ڈبلیو) کی ایک خاتون ممبر نے اس کے لیے متاثرہ کو ہی ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے۔ دراصل این سی ڈبلیو کی رکن چندرمکھی دیوی نے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کے دوران یہ کہہ کر سبھی کو حیرت میں ڈال دیا کہ ’’اگر خاتون شام کو تنہا باہر نہیں جاتی تو یہ واقعہ سرزد نہیں ہوتا۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں تشدد: 15 پوائنٹس میں جانیں پوری تفصیل
قابل ذکر ہے کہ 3 جنوری کو 50 سالہ خاتون کی مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی اور پھر بے رحمی سے اس کا قتل کر دیا گیا۔ متاثرہ کی فیملی سے ملاقات کے لیے این سی ڈبلیو کی دو رکنی ٹیم بدایوں بھیجی گئی تھی جس میں چندرمکھی دیوی بھی شامل تھیں۔ انھوں نے جائے وقوع کا بھی دورہ کیا اور پوری تفصیل وہاں موجود لوگوں سے حاصل کی۔ اس درمیان انھوں نے کہا کہ ’’کسی خاتون کو کسی کے اثر میں بے وقت باہر نہیں جانا چاہیے۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر وہ شام کو باہر نہیں گئی ہوتی، یا اس کے ساتھ فیملی کا کوئی رکن ہوتا تو اسے روکا جا سکتا تھا۔‘‘
چندرمکھی دیوی کے اس بیان پر اب ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ سماجی کارکنان سے لے کر فلمی ہستیاں تک اس بیان کی مذمت کر رہی ہیں۔ فلم اداکار اور فلمساز پوجا بھٹ نے تو ایک ٹوئٹ کر کمیشن کی چیئرپرسن ریکھا شرما سے ہی یہ سوال کر دیا کہ کیا وہ چندرمکھی دیوی کے بیان کی حمایت کرتی ہیں؟ اگر ہاں تو وہ اس سلسلے میں اپنا رد عمل دیں۔ تنازعہ زیادہ بڑھنے کے بعد این سی ڈبلیو کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے ٹوئٹ کر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ’’نہیں، میں اس بیان کی حمایت نہیں کرتی۔ مجھے نہیں پتہ کہ کیسے اور کیوں کمیشن کی رکن نے یہ کہا۔ لیکن کسی بھی خاتون کو اپنی مرضی سے کبھی بھی اور کہیں بھی جانے کا پورا حق ہے۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ہر جگہ کو خواتین کے لیے محفوظ رکھنا سماج اور ریاست کی ذمہ داری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔