ڈوسو انتخابات سے قبل این ایس یو آئی نے جاری کیا منشور، ہر وعدے کو پورا کرنے کا عزم

این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا، ’’ہمیں یقین ہے کہ این ایس یو آئی ان انتخابات میں 4-0 سے فتح حاصل کرے گی اور ان کی لگن اور سخت محنت ووٹروں کے دلوں کو جیت لے گی‘‘

<div class="paragraphs"><p>این ایس یو آئی کا منشور جاری</p></div>

این ایس یو آئی کا منشور جاری

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس منعقد کی، جس میں دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (ڈوسو) انتخابات کے لیے اپنے منشور کا باضابطہ طور پر اعلان کیا گیا اور امیدواروں کے پینل سے تعارف کرایا گیا۔ سابق این ایس یو آئی قومی صدر، امریتا دھون نے میڈیا کے سامنے امیدواروں کو متعارف کرایا۔

پینل میں شامل امیدوار: رونک کھتری – صدر کے عہدے کے لیے امیدوار (بیلٹ نمبر 5)، یش نندل – نائب صدر کے عہدے کے لیے امیدوار (بیلٹ نمبر 5)، - نمرتا جیف مینا – سیکریٹری کے عہدے کے لیے امیدوار (بیلٹ نمبر 3) اور لوکیش چودھری – جوائنٹ سیکریٹری کے عہدے کے لیے امیدوار (بیلٹ نمبر 4)۔


پریس کانفرنس کے دوران، این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے منشور کے اہم نکات کو اجاگر کیا اور کہا، ’’ہمارا منشور طلباء کی بہبود سے متعلق تمام مسائل کو حل کرنے کا ایک جامع منصوبہ پیش کرتا ہے۔ ہم نے اس میں طلباء کی ہمہ جہتی ترقی، ان کے حقوق اور کیمپس کے انفراسٹرکچر پر توجہ دینے کے نکات کو شامل کیا ہے۔ این ایس یو آئی ہر وعدے کو پورا کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔‘‘

ورون چودھری نے امیدواروں اور آئندہ انتخابات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں یقین ہے کہ این ایس یو آئی ان انتخابات میں 4-0 سے فتح حاصل کرے گی۔ ہمارے ہر امیدوار نے طلباء کے حقوق کے لیے بھرپور جدوجہد کی ہے اور طلباء کے مسائل کو گہرائی سے سمجھا ہے۔ ان کی لگن اور سخت محنت ووٹروں کے دل جیت لے گی۔‘‘


منشور میں طلباء کی اولین ترجیح کو اجاگر کیا گیا ہے، جس میں کیمپس کی سہولیات کو بہتر بنانا، تمام طلباء کے لیے مساوی مواقع فراہم کرنا، شفاف امتحانات کی ضمانت دینا اور فیصلہ سازی کے عمل میں طلباء کی آواز کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ این ایس یو آئی نے دہلی یونیورسٹی کے تمام طلباء سے اپیل کی ہے کہ وہ ان امیدواروں کی حمایت کریں جو ان کے یونیورسٹی کے تجربے کو بہتر اور شمولیت پر مبنی بنانے کے لیے وقف ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔