سی اے اے مظاہرہ: ’یہ لو آزادی‘ کہتے ہوئے شرپسند شخص نے چلائی گولی، طالب علم شاداب زخمی
جس وقت شرپسند شخص کے ذریعہ گولی چلائی گئی، درجنوں پولس اہلکار وہاں پر موجود تھے۔ پولس کا کہنا ہے کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے ضروری پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔
شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرے پورے ملک میں جاری ہیں اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا بھی گزشتہ ایک مہینے سے یونیورسٹی کیمپس کے باہر پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 30 جنوری کو جب یہ مظاہرہ یونیورسٹی احاطہ کے باہر پرامن طریقے سے جاری تھا تو ایک شرپسند شخص نے اچانک کٹّا لہرانا شروع کر دیا درجنوں پولس اہلکار کی موجودگی میں بے خوف انداز میں گولی چلا کر ایک طالب علم کو زخمی کر دیا۔ زخمی طالب علم اس وقت جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قریب ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق زخمی کا نام شاداب ہے اور وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ماس کمیونکیشن کا طالب علم ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق گولی چلانے والے کی بھی شناخت ہو چکی ہے اور اسے نابالغ بتایا جا رہا ہے، جسے پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پولس نے اس سلسلے میں زیادہ جانکاری میڈیا کو نہیں دی ہے اور صرف اتنا کہا ہے کہ اسے گرفتار کر لیا گیا ہے اور پوچھ تاچھ ہو رہی ہے تاکہ ضروری کارروائی کی جا سکے۔
گولی چلانے والے نوجوان نے اس واقعہ سے قبل جس طرح کی زبان استعمال کی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہندوتوا ذہنیت کا حامل ہے۔ جو ویڈیو سامنے آیا ہے اس میں ’ہندوستان زندہ باد‘، ’دہلی پولس زندہ باد‘ کا نعرہ لگایا اور پھر ’یہ لو آزادی‘ کہتے ہوئے فائرنگ کر دی۔ وہ لگاتار لوگوں کو دھمکی دیتا ہوا بھی نظر آیا۔ واقعہ پیش آنے کے بعد پولس اسے گرفتار کر کے نیو فرینڈس کالونی تھانہ لے گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Jan 2020, 4:11 PM