شاہین باغ: مظاہرین کی حمایت کرنے پہنچے سینکڑوں سکھ، خواتین نے اپنے ہاتھوں سے بنایا ’لنگر‘

گزشتہ تقریباً ایک مہینے سے مظاہرہ کر رہی خواتین کی حمایت کرنے کم و بیش 500 سکھ کسان آج شاہین باغ پہنچے۔ ان کی حمایت سے خوش مسلم خواتین نے اپنے ہاتھوں سے لنگر بنا کر ان کے سامنے پیش کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

دہلی واقع شاہین باغ مظاہرہ کا خمار پورے ہندوستان میں چھایا ہوا ہے اور اس درمیان خواتین احتجاجیوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے کم و بیش 500 سکھوں کا ایک گروپ شاہین باغ پہنچا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سکھوں کا یہ گروپ پنجاب میں زراعت سے جڑا ہوا ہے اور جب انھیں پتہ لگا کہ شاہین باغ میں عورتیں شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں تو وہ ان کی حمایت میں یہاں پہنچ گئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ شاہین باغ کی خواتین نے ان سکھوں کا کھلے دل سے استقبال کیا اور پھر سبھی نے مل کر ’سی اے اے واپس لو‘، ’انقلاب زندہ باد‘ اور ’دیش کو بانٹنا بند کرو‘ جیسے نعرے بلند کیے۔


میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق سکھوں کی شاہین باغ آمد کی خبر پھیلتے ہی مقامی مرد حضرات بھی وہاں پہنچے اور سبھی نے پرجوش انداز میں شہریت مخالف قانون کے خلاف آواز اٹھائی۔ بات چیت کے دوران کچھ سکھ مظاہرین نے کہا کہ شہریت قانون آئین کے خلاف ہے جسے ہر حال میں واپس لیا جانا چاہیے اور مذہب کی بنیاد پر کسی بھی تفریق ناقابل برداشت ہے۔ اس موقع پر شاہین باغ کی مسلم خواتین نے سکھوں کے لیے ’لنگر‘ کا بھی انتظام کیا اور اپنے ہاتھوں سے انھوں نے ان کے لیے لذیز پکوان بنائے۔ لنگر بنائے جانے کی تصویریں سوشل میڈیا پر کافی وائرل بھی ہو رہی ہیں۔


واضح رہے کہ شاہین باغ میں گزشتہ تقریباً ایک مہینے سے بڑی تعداد میں خواتین کا احتجاج جاری ہے اور پولس کے زبردست دباؤ کے باوجود وہ ذرہ برابر بھی وہاں سے ہٹنے کو تیار نہیں ہوئیں۔ ہندوستانی و عالمی میڈیا بھی ان کو اچھی کوریج دے رہا ہے اور قابل قدر بات یہ ہے کہ سبھی خواتین اور طالبات انتہائی پرامن انداز میں یہ مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔