کانپور میں ہٹ اینڈ رن کا معاملہ، ٹکرمارنے والی کار کو روکنے کی کوشش کی تو بیچ  سڑک روند دیا

کانپور میں کسی کو دھکا مار کر بھاگ رہے کار سوار کو کچھ لوگوں نے روکنے کی کوشش کی تو کار ڈرائیوار نے ایک شخص کوبیچ سڑک کچل دیا۔ اسے زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا مگر دورانِ علاج اس کی موت ہوگئی۔

<div class="paragraphs"><p>ہیٹ اینڈ&nbsp; رن کی علامتی تصویر/&nbsp; سوشل&nbsp; میڈیا</p></div>

ہیٹ اینڈ رن کی علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

کانپور میں ہٹ اینڈ رن کا ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ رکنے کی وارننگ کے بعد بھی ملزم کار ڈرائیور محکمہ آبپاشی کے عملے  کے ایک ملازم کو روندتے ہوئے موقع سے فرار ہوگیا۔ اس دردناک واقعے کی جو ویڈیو سامنے آئی ہے اس میں کچھ لوگ سفید رنگ کی گاڑی کو روکتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس کے بعد ڈرائیور گاڑی کی رفتار بڑھاتا ہے اور ایک شخص کو کچلنے کے بعد کار اس کے اوپر سے چڑھا کر بھاگ جاتا ہے۔ اس واقعے میں محکمہ آبپاشی کے ایک ملازم کی موت ہو گئی ہے۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی خبر کے مطابق مرنے والی کی شناخت بھولا تیواری کے طور پر کی گئی ہے جو سابق وکیل اور فی الحال محکمہ آبپاشی کا ملازم ہے۔ دراصل یہ پورا معاملہ اتوار کی رات کانپور کے رینا مارکیٹ کے قریب اس وقت پیش آیا جب کچھ لوگوں نے ہنڈائی وینیو کار کو روکنے کی کوشش کی جو ایک کار سے ٹکرانے کے بعد بھاگ رہی تھی۔ جب لوگوں نے اسے روکنے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے گاڑی کو روکنے کے بجائے اس کی رفتار مزید بڑھا دی۔ اس دوران بھولا تیواری  نے گاڑی روکوانے کی کوشش کی لیکن ڈرائیور نے گاڑی نہیں روکی اور بھولا تیواری کو روند تا ہوا گزر گیا۔


خبروں کے مطابق ہنڈائی وینیو کے ڈرائیور نے بھولا تیواری کو 40 میٹر تک گھسیٹ کر لے گیا اور پھر انہیں کچل کر فرار ہوگیا۔ وہاں موجود ایک شخص نے یہ واقعہ اپنے فون میں ریکارڈ کر لیا۔ کچلنے والی گاڑی پر ’اترپردیش سرکار‘ لکھا ہوا تھا۔ اس واقعہ کے بارے میں اے سی پی نے  بتایا کہ ایک کار ڈرائیور نے کانپور کی ایف ایم کالونی میں رہنے والے بھولا تیواری کو ٹکر ماری، اور انہیں روند کر فرار ہوگیا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد زخمی بھولا تیواری کو پولیس نے فوری طور پر ہیلٹ اسپتال پہنچایا جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔

پولیس ٹیم نے گاڑی کے مالک کے پتہ پر چھاپہ مارا لیکن وہ نہیں ملا، ملزم فرار ہے اور پولیس اس کی تلاش میں ہے۔ پولس نے اس معاملے میں کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔