نتیش جی، کیا یہی ہے آپ کی شراب بندی کی سچائی: راہل گاندھی
مظفر پور میں بولیرو سے کچل کر 9 بچوں کی موت کے معاملے میں راہل گاندھی نے نتیش کمار سے پوچھا ہے کہ اس معاملے میں وہ کس کو بچا رہے ہیں، بی جے پی لیڈر کو یا بہار میں شراب کی موجودگی کو؟
بہار کے مظفر پور میں ایک بی جے پی لیڈر کی گاڑی سے 9 بچوں کی موت کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں ابھی تک بی جے پی لیڈر کی گرفتاری نہیں ہونے سے بہار کی نتیش حکومت بھی کٹہرے میں کھڑی ہو گئی ہے۔ کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے بھی اس معاملے پر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے سوال کیا ہے۔ انھوں نے پوچھا ہے کہ کیا یہی شراب بندی کی حقیقت ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’نشہ سے پاک بہار میں نشہ کی حالت میں بی جے پی لیڈر نے 9 بچوں کو مار دیا! نتیش جی کیا یہی ہے آپ کی شراب بندی کی حقیقت؟ آپ کے ضمیر کی آواز آج کس کو بچا رہی ہے... ملزم بی جے پی لیڈر کو یا بہار میں شراب کی موجودگی کی سچائی کو؟‘‘
حالانکہ اس معاملے کے طول پکڑنے کے بعد ملزم بی جے پی لیڈر پر کیس درج ہو گیا ہے لیکن ہنوز گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ جس بولیرو سے یہ حادثہ ہوا وہ بی جے پی لیڈر منوج بیٹھا کی ہے اور حادثہ کے وقت وہ گاڑی میں ہی موجود تھے۔ اس معاملے میں بی جے پی لیڈر منوج بیٹھا کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے لیکن حادثہ کے بعد سے ہی وہ فرار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 24 فروری کو مظفر پور ضلع کے مینا پور تھانہ حلقہ میں ایک تیز رفتار بولیرو نے اسکول کی چھٹی کے بعد سڑک پار کر رہے 9 اسکولی بچوں کو کچل دیا تھا۔ اس حادثہ میں 15 سے زیادہ بچے زخمی بھی ہوئے ہیں جن کا علاج چل رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حادثہ کے وقت گاڑی میں بیٹھے سبھی لوگ شراب کے نشے میں تھے۔ گاڑی بی جے پی لیڈر منوج بیٹھا کی ہے اور وہ حادثہ کے وقت گاڑی میں ہی موجود تھا۔ حالانکہ اب بھی بہار کے ڈی جی پی پی کے ٹھاکر نے یہ تصدیق نہیں کی ہے کہ گاڑی بی جے پی لیڈر کی ہے۔
اس حادثہ سے متعلق بہار کا سیاسی ماحول پوری طرح گرم ہے۔ ریاست کی اپوزیشن پارٹی آر جے ڈی کے اراکین نے 26 فروری کو اس معاملے پر ریاستی اسمبلی کے باہر مظاہرہ کیا۔ حادثہ کے بعد بہار سرکار کی کارروائی سے متعلق آر جے ڈی ممبران اسمبلی نے احتجاج ظاہر کرتے ہوئے ملزم بی جے پی ممبر اسمبلی کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے بعد تیجسوی یادو کی قیادت میں آر جے ڈی لیڈروں نے راج بھون تک پیدل مارچ کیا اور گورنر سے مل کر انھیں عرضداشت پیش کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔