اجمیر شریف: 806 واں عرس پاک اپنے شباب پر
جمعیتہ علماء کی جانب سے لگائے گئے میڈیکل کیمپ کی خدمت 24 گھنٹے جاری ہیں، جس سے ہر ضرورت مند زائرین فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
اجمیر شریف: 806واں عرس مبارک کے موقع پر خواجہ غریبؒ نواز نگری اجمیر شریف میں ملکی و بین الاقوامی سطح پر زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ جہاں ملکی سطح پر عقیدتمندوں کا سیلاب بلا تفریق مذہب و ملت جاری ہے۔ وہیں بیرون ملک خصوصاً بنگلہ دیش سے زائرین کی بڑی تعداد امسال اجمیر شریف پہونچی ہے۔
واضح رہے کہ چاند کی پہلی تاریخ سے لےکر اب تک ملک کی مقتدر تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی جانب سے چادر اور عقیدت مندی کے پھول روز درگاہ کے آستانہ پر چڑھائے جا رہے ہیں گذشتہ دنوں جہاں مرکزی بی جے پی حکمران جماعت کے لیدڑ و وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی چادر راجستھان کے اقلیتی کمیشن کے چیرمین جسبیر سنگھ سدھو و و اقلیتی کمیشن کے رکن منور احمد نے خواجہ اجمیریؒ کی درگاہ پر پیش کی، وہیں کانگریس کی چیرپرسن سونیا گاندھی وکانگریس کے موجودہ صدر راہل گاندھی کی جانب سے بھی اجمیر شریف میں واقع خواجہ معین الدین چشتیؒ اجمیری کی درگاہ پر چادر پیش کی گئی اور ملک کی امن و امان کے لیے دعا کی گئی، اس موقع پر ملک کی مختلف ریاستوں کی جانب سے بھی وہاں کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھی عقیدتمندی کی چادر و گل پوشی کی جا رہی ہے دہلی کی سابق وزیر اعلی شیلا دکشیت کی جانب سے چادر و گل پوشی کی گئی ہے وہیں ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا کی جانب سے چادر و گل پوشی چودہری خورشید احمد نریالی کی جانب سے پیش کی گئی۔
ایسے حالات میں جہاں ملک بھر سے زائرین کی روز بروزآمد جاری ہے وہیں کچھ انسانی حقوق سے وابسطہ تنظیمیں اپنا سماجی کردار ادا کر رہی ہیں جن میں جمعیتہ علماء ہند و غریب نواز چیڑیٹبل ٹرسٹ، ویسٹ بنگال، طبی میدان میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں، جبکہ دوران عرس ہلاک شدگان کے لیے جمعیتہ علماء ہند نے اپنا بڑا ملی فرض ادا کر کے ہلاک شدگان کو ان کے علاقوں تک ایمبولینس و سفری تعاون کے ذریعے بڑا کردار ادا کررہی ہیں، اس موقع پر جمعیتہ علماء ہند محمود اسعد مدنی کے زیر اہتمام و ریاستی جمعیتہ علماء راجستھان کے صوبائی نائب صدر مولانا شبیر احمد کے زیر انتظام درجنوں جمعیتہ علماء کے خدام کی ٹیم ابتدائی طبی امداد و دیگر نازک حالت میں پہونچ جانے والے زائرین کو فوری طور پر شہر کی جواہر لال نہرو سرکاری اسپتال میں فوری طور پر پہونچا نے کے لئے درجن بھر سے زائد جمعیتہ علماء راجستھان کے خدام شب و روز سرگرم عمل ہیں۔
جمعیتہ علماء ہند کی جانب سے زائرین کی طبی خدمات کے پیش نظر لگائے گئے میڈیکل کیمپ کی خدمات زائرین کے لیے جاری ہیں، ہر طرح کے مریضوں کے ابتدائی طبی علاج کے علاوہ جمعیتہ زائرین کی خدمات دیگر پہلو سے بھی انجام دے رہی ہے، صوبہ راجستھان کے نائب صدر مولانا شبیر احمد نے جاری بیان میں قومی آواز کو جاری بیان میں کہا کہ رواں ہفتہ نصف درجن سے زائد زائرین کی اموات ہوچکی ہیں جن میں پانچ زائرین کے لیے جمعیتہ کی طرف سے حسب حال تعاون کیا گیا ہے جن میں بطور خاص، کچھ فوت شدگان میں شاہد شاہ جن کا تعلق یوپی کے شہر بلیا سے، و زین الانصاری نامی شخص کا تعلق جھارکھنڈ سے وہیں دو زائرین جن کا بعد میں انتقال ہوا ایک مرد اور ایک عمر دراز خاتون تھیں جن کا انتقال بعد میں ہوا جن کا نام ، قطب النساء ضلع فیض آباد یوپی سے، جبکہ متوفی بادشاہ میاں کا تعلق بہار کے سیوان سے بتایا گیا ہے۔
اس موقع پر جملہ متوفیوں کے اہل خانہ نے جمعیتہ علماء کے طبی کیمپ میں آکر مولانا شبیر احمد سے رابطہ کر مالی مدد کی درخواست کی جس کے فوراً بعد مولانا موصوف نے حالات کی تصدیق کر حسب حال گاڑی کو سستے داموں پر انتظام کر اجمیر سے ان کے آبائی علاقوں کے لئے روانہ کیا اور ساتھ ہی جمعیتہ علماء راجستھان کی جانب سے بالترتیب5 ہزارمتوفی شاہد شاہ و6ہزارمتوفی زین الانصاری،5 ہزار بادشاہ میاں، و جبکہ قطب النساء کے لواحقین کو جمعیتہ کی جانب سے ایمبولینس کی آمد رفت کا کرایہ و نقد پانچ ہزار ان کے لواحقین کو سفر خرچ کے لیے دیے ہیں، جمعیتہ علماء کی جانب سے بلا تفریق مذہب و ملت طبی خدمات کی کارکردگی کے حوالے سے جب زائرین سے بات کی گئ تو بے حد متاثر نظر آئے مقبول احمد فیض آباد نے بتایا کہ ایسی انسانی بنیادوں پر خدمت بےمثال ہے، جس کی سراہنا کی جانی چاہیے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ ملک کے کونے کونے سے زائرین کی آمد جاری ہے، لیکن یہاں کے حالات کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے خواجہ غریب نواز منتظمہ کمیٹی و سرکار کی جانب سے زائرین کی ضروریات و دیگر پیدا شدہ صورتحال کے لیے کوئی خاطر خواہ تیاری و انتظامات نہیں کیے گئے ہیں، لیکن ایسے میں جمعیتہ علماء ہند و صوبائی جمعیتہ وغریب نواز چیرٹیبل ٹرسٹ کے اراکین کی طبی سہولیات کے میدان میں شب و روز کی کارکردگی کا جہاں کھلے دل سے اعتراف کیا جا رہا ہے، وہیں زائرین جمعیتہ و دیگر تنظیموں کے ان عمل کی ستائش بھی کر رہے ہیں، جمعیتہ علماء کی جانب سے لگائے گئے میڈیکل کیمپ کی خدمت 24 گھنٹے جاری ہیں، جس سے ہر ضرورت مند زائرین فائدہ اٹھا رہے ہیں، اس کے علاوہ دیگر کیمپ بھی اس میدان عمل میں ہیں جو صبح، شام ان کی طرف سے طبی خدمات دی جا رہی ہے ہیں۔
یاد رہے کہ جمعیتہ علماء ہند نے عرس کے آغاز سے زائرین کی ضرورت کے پیش نظر پہلے ہی طبی کیمپ کا افتتاح مولانا سید محمود مدنی کے ذریعے کر دیا تھا جو اس وقت سے لے کر اب تک مسلسل 28 مارچ تک 8 ایمبولینس سمیت ضرورت مند زائرین کی طبی خدمات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری کیے ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔