راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے 8 ممبران معطل

چیئرمین ونکیا نائیڈو نے کہا کہ اگر ایوان میں کوئی مسئلہ ہے تو اس پر بحث و مباحثہ ہونا چاہیے۔ ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنا قابل مذمت ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: حزب اختلاف کے 8 ممبران کو ایوان بالا راجیہ سبھا میں غیر مہذہب رویہ اختیار کرنے کی پاداش میں پیر سے سیشن کی بقیہ مدت کے لئے معطل کردیا گیا۔ چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے وقفہ صفر کے بعد ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ڈیرک او برائن اور ڈولا سین، کانگریس کے سید ناصر حسین، رپون بورا، راجیو ستو، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے کے کے راگیش اور کمیونسٹ پارٹی کے ایلامارم کریم کو رواں سیشن کی بقیہ مدت کے لئے معطلی کا اعلان کیا۔

ایم ونکیا نائیڈو نے کہا کہ معطل ممبران ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے اور وہ ایوان سے باہر چلے جائیں۔ اس کے باوجود تمام اراکین نے ایوان میں کھڑے ہوکر معطلی کی کارروائی کے خلاف نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ اس کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی صبح 9.40 سے 10 بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ ممبروں کی معطلی کے اعلان کے فوراً بعد ہی کانگریس، عآپ اور ترنمول کانگریس کے اراکین ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔


ایم ونکیا نائیڈو نے کہا کہ کل زرعی اصلاحات سے متعلق بلوں کی منظوری کے دوران کچھ ممبران اسپیکر کی نشست کے قریب پہنچ گئے، مائیک کو اکھاڑ دیا اور کاغذات پھینک دیئے۔ ڈپٹی اسپیکر کو گالیاں دیں اور ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی۔ انہوں نے کل کے دن کو ایوان بالا راجیہ سبھا کے لئے ایک بہت ہی برا دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس عرصہ کے دوران ممبروں کے ذریعہ کووڈ-19 سے متعلق فاصلے پرعمل نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ممبران ڈپٹی چیئرمین کے قریب ناچ رہے تھے، چلا رہے تھے۔ اگر وقت پر مارشل نہ ہوتے تو کیا ہوتا؟ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی چیئرمین کو ممبروں نے جسمانی نقصان پہنچانے کی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنما سمیت 46 ارکان نے ڈپٹی چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تجویز پیش کی ہے، جسے وہ نامنظور کرتے ہیں۔ چیئرمین ونکیا نائیڈو نے کہا کہ اگر ایوان میں کوئی مسئلہ ہے تو اس پر بحث و مباحثہ ہونا چاہیے۔ ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنا قابل مذمت ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔


انہوں نے کہا کہ کل ڈپٹی چیئرمین نے کہا تھا کہ زرعی اصلاحات سے متعلق بلوں پر ہنگامہ کھڑا کر رہے ممبران اپنی اپنی نشستوں پر جائیں تو وہ اسے منظور کروانے کے لئے ووٹنگ کرائیں گے، لیکن ممبران نے ایسا نہیں کیا۔ ممبران نے پارلیمانی اقدار و روایات کی خلاف ورزی کی۔ اگر ممبران ضابطوں اور قوانین پر عمل نہیں کرتے ہیں تو کارروائی کیسے ہوگی۔ اس کے باوجود معطل ممبران ایوان میں موجود تھے اور شور مچاتے رہے۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی دس بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔