سبزی باغ مظاہرہ: سرد رات میں بھی نہیں ٹوٹا 70 سالہ خاتون کا حوصلہ، کہا ’ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے‘

بزرگ خاتون نے کہاکہ ہمارے لوگوں نے ہندوستان کےلئے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں تب جاکر آزادی کی نعمت میسر ہوئی اور اسی آزادی کی بدولت آج امت شاہ وزیر داخلہ اور نریندر مودی وزیر اعظم بنے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ : سی اے اے این آر سی او ر این پی آر کے خلاف دار الحکومت پٹنہ میں آج مسلسل 16 ویں دن بھی احتجاج و مظاہرہ جاری ہے۔ بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے سبزی باغ کا دھرنا اب عالمی توجہ کا مرکز بنتا جارہا ہے۔ اس دھرنے میں ریاست بہار سمیت ملک کے طول و عرض سے لوگ پہنچ رہے ہیں اور دھرنا مقام سے اپنی باتیں حکومت وقت تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دھرنے میں بلا تفریق مذہب ملت ہر کوئی شریک ہے بچہ ، بوڑھا ، جوان ، تعلیم یافتہ ، اسکالر ، وکلاءڈاکٹر ، انجینئر طلباءوطلبات اسکولی بچے ، یونیوسٹی وجامعات میں پڑھنے والے الغر ض کہ تمام طرح کے پیشے سے منسلک افراد اور تمام مذاہب کے لوگ اس دھرنے میں شامل ہیں۔

دھرنے میں شامل لوگوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں بلکہ حوصلے مزید بلند ہورہے ہیں۔ یہاں تک کہ اس شدت کی سردی میں بھی رات کے ایک بجے دھرنے پر موجود ایک ستر سالہ خاتون سے جب ہمارے نمائندہ نے پوچھا کہ آپ اتنی سخت سردی میں یہاں پر کیوں موجود ہیں تو انہوں نے کہاکہ ہم سی اے اے، این آر سی ، این پی آر کے خلاف بیٹھے ہیں اور ہم کاغذات نہیں دکھائیں گے اور ہم یہیں رہیں گے جب تک کہ حکومت ہماری باتوں کو مان نہیں لیتی ۔


بزرگ خاتون نے کہاکہ ہمارے آباﺅ اجداد نے اس ہندوستان کے لئے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں تب جاکر آزادی کی عظیم نعمت ہمیں میسر ہوئی اور اسی آزادی کی بدولت آج امت شاہ وزیر داخلہ اور نریندر مودی آزاد ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں اور آئندہ بھی ہمیں اپنی نسلوں پرفخر ہے کہ وہ ملک کے لئے قربان ہونے کا جذبہ رکھتے ہیں اور ملک کے آئین و قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دے گی یہ موجودہ حکومت سن لے ۔ ہم یہاں آئین کو بچانے کے لئے اتنی شدت کی سردی میں موجود ہیں ۔ ہم اپنی آئندہ کی نسلوں کے آرام وراحت کی خاطر اپنے چین وسکون کو برباد کر رہے ہیں ۔ اس لئے جب تک کہ حکومت اس سیاہ قانون سی اے ، این آر سی اور این پی آر کو واپس نہیں لے لیتی ہم یہاں سے ٹس سے مس نہیں ہونے والے ہیں اور ہم کاغذتو کسی حال میں بھی نہیں دکھائیں گے ۔ یہ ملک کسی ایک شخص کی جاگیر نہیں ہے بلکہ اس ملک میں تمام ہندوستانیوں کا خون پسینہ شامل ہے ۔ ہر کوئی ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنی وسعت کے مطابق تعاون پیش کر رہا ہے اس لئے آئین بھی ہر کسی کو ملک میں باعزت شہری کے طورپر جینے کی ضمانت دیتا ہے ۔ آج ہم اسی آئین کی وجہ سے ہی ٹکے ہوئے ہیں نہیں تو کب کی یہ فرقہ پرست حکومت ہمیں اپنے گھروں میں مقید کر دیتی ہے اور ہماری آوازیں دنیا کے کانوں تک نہیں پہنچ پاتی جو آج ہماری آوازیں ملک اور ریاست ہی نہیں دنیا بھر میں پہنچ رہی ہیں ۔ یہ سب ہم آئین اور جمہوریت کی بنا پر ہی کر پارہے ہیں۔

اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ حکومت صدق دل سے ہماری باتوں کو سنیں اور ہمیں باوثوق ذرائع سے یقین دہانی کرائے کہ ہم آپ کے مطالبات کو مان رہے ہیں آپ اپنے گھروں کو چلے جائیں ورنہ ہم تو اب اپنے گھروں کو جانے والے نہیں ہیں۔ دھرنے پر موجود دیگرخواتین بزرگ خاتون کے ہاں میں ہاں ملاتی نظر آرہی تھیں اوراس وقت ان کا جوش وجذبہ قابل دید تھا۔


شاہین باغ ، سبزی باغ ملک سمیت ریاست بہار کے مختلف مقامات دربھنگہ کے لال باغ ، قلعہ گھاٹ ، مظفر پور کے ماڑی پوری ،چندوارہ ،پٹنہ کے سمن پورہ ، دیگھا ، پٹنہ سیٹی ،پھلواری شریف ، گیا کے شانتی باغ سمیت متعدد مقامات پر بھی دھرنا احتجاجات و مظاہرات مسلسل جاری وساری ہیں۔ ان تمام مظاہروں سے پتہ چلتاہے کہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر سے لوگوں میں شدید غم وغصہ کی لہر ہے ۔ اور اسی وجہ سے لوگ سڑکوںپر بالخصوص خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں ۔

واضح رہے کہ سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف د ھرنے پر روز کوئی نہ کوئی سیاسی شخصیت شریک ہورہی ہے۔ اب تک جن سیاسی و سماجی لیڈران نے شرکت کی ہے ان میں سے سرفہرست ، سابق اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری ، شیوانند تیواری ، سابق ایم پی علی انور ، سابق مرکزی وزیر اندر کشواہا ، سابق وزیر اطلاعات ونشریات اور تعلیم ورشن پٹیل ،سابق نائب وزیراعلیٰ او ر اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو جے این یو اسٹوڈینٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار ، بھیم آرمی کے لیڈر چندر شیکھر آزاد ، دیپانک بھٹہ چاریہ ، مشہور اور نوجوان شاعرعمر ان پڑتاپ گڑھی ، نو عمر شاعر سفیان پڑتاپ گڑھی ، سابق وزیر کھیل شیو چندر رام ، سابق وزیر صحت تیج پڑتاپ یادو ، سابق کونسل کے رکن انوراحمد ، سابق ایم پی پپو یادو ، بہار کے مشہور معالج ڈاکٹراحمد عبدالحئی وغیرہم سمیت سماجی ، سیاسی ، ادبی ، علمی ، شخصیتوں نے شرکت کی اور دھرنا کو کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے۔ساتھ ہی علاقے کی سرکردہ شخصیات میں سابق میئر افضل امام ، اسفر احمد ، ایڈوکیٹ آفاق احمد ، ممتاز احمد ،شہزادی بیگم ، توفیق عالم ، آکانچھا، اکشے اور انوارالہدی ، مبین ، سوجنیہ اپادھیائے ، خالد سمیت دیگر اہل محلہ کی کوششوں سے یہ دھرناو احتجاج پر امن جاری و ساری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔