گڑگاؤں طالب علم قتل معاملہ: ملزم کنڈکٹر گرفتار
نئی دہلی: گرو گرام میں آج سات سالہ طالب علم کی لاش برآمد ہونے کے بعد لوگوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ گرو گرام کے ریان انٹرنیشنل اسکول میں درجہ دو میں پڑھنے والے اس بچے کی لاش واش روم میں ملی ہے جس کے جسم پرکئی جگہ چاقو کے نشان ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کرنے کے بعد شک ہونے پر بس کنڈکٹر کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بس کنڈکٹر نے بچے کا جنسی استحصال کرنے کی کوشش کی۔ لیکن بچہ کے پرزور احتجاج کے سبب وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکا اور پھر اس نے چاقو سے بچے کو ہلاک کر دیا۔
جنوبی گرو گرام کے ڈی سی پی نے اس سلسلے میں بتایا کہ ’’بچے کا نام دویانش پردیومن ہے۔ اس کی لاش واش روم سے برآمد ہوئی۔‘‘ فورنسک ایکسپرٹ کی ٹیم بچے کی لاش ملنے کی خبر سنتے ہی فوراً پہنچی اور جائے واقعہ سے خون کے نمونے، انگلیوں کے نشان وغیرہ لیے۔ جانچ کر رہے افسروں نے اسکول احاطہ میں لگے 30 سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج دیکھی، جس کے بعد پتہ چلا کہ پورے واقعہ کے پیچھے بس کنڈکٹر کا ہاتھ ہے۔
بچے کی لاش ملتے ہی یہ خبر آس پاس کے علاقے میں تیزی کے ساتھ پھیل گئی جس سے اسکول میں پڑھنے والے دیگر بچوں کے سرپرست بھی پہنچ گئے۔ انھوں نے کافی ہنگامہ کیا جس کے سبب پولس کو لاٹھی چارج تک کرنی پڑی۔
بچے کے والد ورون ٹھاکر نے اسکول انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام عائد کر تے ہوئے اس کے خلاف کارروائی کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ گرو گرام میں اورینٹ کرافٹ میں کوالیٹی منیجر کے عہدہ پر کام کرنے والے ورون کا کہنا ہے کہ ’’مجھے بتایا گیا کہ بچے کی حالت بگڑ گئی ہے۔ انھوں نے میرے بیٹے کی دیکھ بھال سہی طرح نہیں کی۔ اگر اسے وقت پر اسپتال لے جاتے تو اسے بچایا جا سکتا تھا۔‘‘
اس معاملے میں اسکول پرنسپل کا کہنا ہے کہ ’’صبح تقریباً آٹھ بجے پردیومن کے والد نے اسے اسکول چھوڑا تھا۔ امتحان ہونے کے سبب اسمبلی نہیں ہوئی۔ تقریباً سوا آٹھ بجے سب سے پہلے بچے کی لاش کو اسکول کے مالی نے دیکھا۔ اس کے فوراً بعد اسے اسپتال لے جایا گیا۔ واش روم میں اسکول بیگ بھی ملا۔ اس کے بعد اسکول انتظامیہ نے بچے کے گھر والوں کو اس کی جانکاری دی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Sep 2017, 10:13 PM