مہاراشٹر : 43ماہ میں 664 ہندوؤں نے اسلام قبول کیا
ایک آر ٹی آئی سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ 43 مہینوں میں کل 1166 ہندوؤں نے اپنا مذہب تبدیل کیا جن میں 664 نے مذہب اسلام اختیار کیا۔
مہاراشٹر میں بھگوا حکومت ہونے کے باوجود 10 جون 2014 سے 16 جنوری 2018 کے درمیان بڑی تعداد میں ہندوؤں کا مذہب اسلام قبول کرنے کی خبر آر ایس ایس اور بی جے پی کے لیے یقیناً باعث فکر ہوگی۔ ایسی صورت میں یہ خبر مزید حیران کرنے والی ہے کہ مہاراشٹر کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت میں بھی بھگوا طاقتیں مضبوطی کے ساتھ برسراقتدار ہیں۔ ہندوؤں کے ذریعہ بڑی تعداد میں اسلام مذہب میں شامل ہونے کا انکشاف ایک آر ٹی آئی کے ذریعہ ہوا ہے جس میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ گزشتہ 43 مہینوں میں کل 1687 لوگوں نے اپنا مذہب تبدیل کیا۔ 1687 لوگوں میں 1166 ہندو تھے جنھوں نے مذہب تبدیل کیا جن میں 664 لوگوں نے اسلام مذہب اختیار کرنے کو ترجیح دی۔ گویا کہ تقریباً 70 فیصد ہندوؤں نے اپنا مذہب تبدیل کرتے وقت اسلام مذہب کو بہتر پایا۔
انگریزی روزنامہ ’ٹائمز آف انڈیا‘ میں اس آر ٹی آئی سے متعلق رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ممبئی کے آر ٹی آئی کارکن انل گلگلی نے مہاراشٹر حکومت سے متعلق ایک ڈائریکٹوریٹ (ڈی جی پی ایس) کو تبدیلی مذہب پر جانکاری حاصل کرنے کے لیے درخواست بھیجی تھی۔ اس کا جواب آنے کے بعد صوبے میں مذہب تبدیلی کا حیرت انگیز اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ گلگلی کا کہنا ہے کہ 1687 لوگوں نے اپنی سہولت کے مطابق مذہب تبدیل کیا۔ ہندوؤں میں سب سے زیادہ 664 نے اسلام مذہب قبول کیا جب کہ 258 نے بودھ مذہب، 138 نے عیسائی مذہب، 88 نے جین مذہب، 11 نے سکھ مذہب اور بقیہ نے دیگر مذاہب کو پسند کیا۔
آر ٹی آئی میں بودھ، سکھ اور جین مذہب سے دیگر مذاہب میں پناہ لینے والے لوگوں کی تعداد کا بھی تذکرہ ہے۔ اس کے مطابق مہاراشٹر میں 53 بودھ مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے مذہب تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان میں سے 12 نے مذہب اسلام، 17 نے ہندو، 14 نے عیسائی اور 1 نے جین مذہب اختیار کیا۔ اسی طرح سے 16 سکھ اشخاص میں سے 14 نے حلقہ اسلام میں قدم رکھا جب کہ 9 جین اشخاص میں سے 4 نے مذہب اسلام اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ گویا کہ زیادہ تر لوگوں نے اپنا مذہب بدل کر اسلام مذہب اختیار کرنے کو ترجیح دی اور دیگر مذاہب کا نمبر اس کے بعد ہی آتا ہے۔
آر ٹی آئی میں مذہب اسلام سے الگ ہونے والوں کے متعلق بھی سوال کیا گیا تھا۔ اس کے جواب میں پتہ چلا ہے کہ مہاراشٹر میں 263 مسلمانوں نے مذہب تبدیل کیا جس میں 228 لوگوں نے ہندو مذہب اختیار کیا۔ اس کے علاوہ 12 نے عیسائی، 12 نے بودھ مذہب اختیار کیا اور بقیہ نے دیگر مذاہب کی طرف رخ کیا۔
آر ٹی آئی کے ذریعہ ہوئے ان انکشافات کے بعد اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ’ہندو راشٹر‘ بنانے کے لیے پرعزم آر ایس ایس، وی ایچ پی اور بی جے پی جیسی تنظیمیں حواس فاختہ ہو جائیں گی کیونکہ وہ غیر ہندوؤں کو ’گھر واپسی‘ مہم کے ذریعہ ہندو بنانے میں اتنا کامیاب نہیں ہو پا رہے ہیں جتنا کہ ہندو طبقہ اپنا مذہب چھوڑ کر دوسرے مذاہب میں شامل ہونے میں تیزی دکھا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Jan 2018, 8:00 PM