دنیا کے 20 ممالک کے 65 نمائندوں نے کیا ہندوستان کے انتخابی عمل کا مشاہدہ

انتخابی کمیشن اشوک لواسا نے بتایا کہ 1952 میں جہاں 17 کروڑ ووٹرو اوردو لاکھ پولنگ بوتھ تھے۔ 2019 تک آتے آتے 91 کروڑ سے زیادہ ووٹر اور 10 لاکھ سے زیادہ پولنگ بوتھ ہوگئے ہیں۔

تصویر پی آئی بی
تصویر پی آئی بی
user

یو این آئی

نئی دہلی: اس مرتبہ جمہوریت کے بڑے تیوہار کو دیکھنے کے لئے دنیا کے 20 ممالک کے 65 مہمان ہندوستان آئے اور دنیا کے سب سے بڑے جمہوریت کی تعریف کرتے ہوئے 17ویں لوک سبھا کے انتخابات کے بہترین انتظامات کے لئے انتخابی کمیشن کی زبردست تعریف کی۔

روس، آسٹریلیا، سری لنکا، بھوٹان، کینیا، ملائشیا، متحدہ عرب امارات، میانمار اور میکسیکو جیسے ممالک کے انتخابی انتظامی اداروں کے علاوہ انٹرنیشنل فار ڈیموکریسی اینڈ الیکٹرال اسسٹنٹس کے ان نمائندوں نے انتخابی کمیشن کی دعوت پر ہندوستان کا دورہ کیا۔


چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ نے ان مہمانوں کو خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ ہندوستانی جمہوریت کے قیام کے ایک دن پہلے تشکیل کردہ انتخابی کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 324 کے تحت ملے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں کس طرح اب تک غیر جانبدار اور شفاف الیکشن کرائے ہیں۔

اروڑہ نے کہا کہ انتخابی کمیشن نے نکتہ چینیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے اصولوں کا ہمیشہ دفاع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی کمیشن پر کئی طرح کے شبہات کا اظہار بھی کیا گیا لیکن کمیشن اس سے بھی نہیں ڈگمگایا اور اپنے ماضی کے تجربات سے سیکھتے ہوئے مستقبل کے لئے بہتر اقدامات بھی کیے ہیں۔


دنیا کے 20 ممالک کے 65 نمائندوں نے کیا ہندوستان کے انتخابی عمل کا مشاہدہ

اروڑہ نے لوک سبھا انتخابات کے اختتام ہوئے مختلف مرحلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی بہتری کے لئے اور بہتر اور مستحکم بنانے کا کام کیا جائے گا تاکہ اس میں سب کی حصہ داری ہوسکے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ انتخابی انتظام میں خامیوں کو دور کرنے کے لئے مختلف چیلنجوں اور بہترین انتخابی نظام اور دستاویزوں کا مطالعہ کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔


انہوں نے بتایا کہ کس طرح اطلاعاتی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انتخابی ضابطوں میں کس طرح بہتری لائی جائے اور انہیں ای۔ ویزل ایپ کے ذریعہ لوگوں کو بھی انتخابات سے متعلق شکایتیں درج کرانے کا اسٹیج مہیا کرایا گیا ہے۔ انہوں نے غیر ملکی مہمانوں کا انتخابی کمیشن کے مختلف شعبوں کی ٹیم لیڈروں سے بھی تعارف کرایا گیا۔

انتخابی کمیشن اشوک لواسا نے بتایا کہ 1952 میں جہاں 17 کروڑ ووٹرو اوردو لاکھ پولنگ بوتھ تھے۔ 2019 تک آتے آتے 91 کروڑ سے زیادہ ووٹر اور 10 لاکھ سے زیادہ پولنگ بوتھ ہوگئے ہیں۔ نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے ا نتخابی کمیشن اتنے بڑے انتخابات کا انتظام کرکے دنیا کے سب سے بڑے انتظام کی نظیر پیش کی ہے۔


انتخابی کمیشن سشیل چندر نے بتایا کہ کس طرح انتخابات کی نگرانی، کمیٹیوں اور مشاہدین اور پولس کی تعیناتی سے منصفانہ انتخابات کرانے میں کامیابی ملی ہے۔ غیر ملکی نمائندوں نے چاندنی چوک، جنوبی دہلی، مشرقی دلی اور مغربی دہلی اور گروگرام کا دورہ کرکے پولنگ بوتھ مراکز میں انتخابات کا جائزہ لیا اور انتخابی کمیشن کے ہیڈکوارٹر میں واقع انتخابی میوزیم کا بھی انہوں نے مشاہدہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔