جھارکھنڈ: جمشید پور تشدد معاملے میں بی جے پی لیڈر سمیت 60 گرفتار، حالات قابو میں لیکن انٹرنیٹ ہنوز بند
آج پورے دن کشیدگی والے حالات رہے، سبھی اسکول بند رہے اور ریپڈ ایکشن فورس کے ساتھ ساتھ پولیس نے کئی علاقوں میں فلیگ مارچ کیا، ایس ایس پی پربھارت کمار نے لوگوں سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی۔
جھارکھنڈ کے جمشید پور کے شاستری نگر میں اتوار کی شب دو طبقات کے درمیان کشیدگی کے بعد تشدد، آگ زنی اور پتھراؤ کے واقعات کے سلسلے میں بی جے پی کے قدآور لیڈر ابھے سنگھ سمیت 60 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ابھے سنگھ کی گرفتاری کے خلاف شہر کے بشٹوپور تھانے میں پیر کو گھنٹوں ہنگامہ ہوا۔ مقامی لوگوں نے ان کی گرفتاری پر احتجاج ظاہر کیا۔ ہنگامے کے درمیان انھیں جیل بھیج دیا گیا۔
اس درمیان شہر میں پورے دن کشیدگی والی حالت بنی رہی۔ سبھی اسکول بند رہے اور ریپیڈ ایکشن فورس کے ساتھ ساتھ جمشید پور ضلع پولیس نے شہر کے کئی علاقوں میں فلیگ مارچ کیا۔ افواہیں پھیلنے سے روکنے کے لیے پورے دن شہر میں انٹرنیٹ خدمات بند رکھی گئی۔ ایس ایس پی پربھات کمار نے بتایا کہ حالات قابو میں ہیں۔ انھوں نے لوگوں سے صبر، امن اور خیر سگالی بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔
ایس ایس پی نے کہا کہ خیر سگالی بگاڑنے کی کوشش کرنے والوں کو کسی قیمت پر نہیں بخشا جائے گا۔ تشدد متاثرہ علاقوں کی نگرانی کے لیے ڈرون لگائے گئے ہیں۔ اب تک 120 لوگوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر وجیا جادھو نے لوگوں سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی طرح کی افواہ پر دھیان نہیں دیا جانا چاہیے۔ ضلع انتظامیہ ہر طرح سے مستعد ہے۔
واضح رہے کہ کدما واقع شاستری نگر بلاک 3 میں پیپل دھاری جٹادھاری مندر کے کچھ ہی دوری پر رام نومی کے دن اسٹریٹ لائٹ پر مہاویری جھنڈا باندھا گیا تھا۔ اسی درمیان گزشتہ ہفتہ کو کچھ شرارتی لوگوں نے جھنڈے کی رسی پر ممنوعہ گوشت لٹکا دیا۔ اس پر لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا تھا۔ کارروائی کے لیے 24 گھنٹے کا وقت پولیس کو دیا گیا تھا۔
اس معاملے کو لے کر اتوار کی شام 6 بجے مندر کمیٹی کے لوگ میٹنگ کے لیے جمع ہو رہے تھے۔ الزام ہے کہ اسی دوران 100 سے زائد تعداد میں لوگ پہنچ گئے جن میں بیشتر نے چہرہ چھپایا ہوا تھا۔ انھوں نے توڑ پھوڑ اور پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس کے بعد دونوں طرف سے زوردار پتھر بازی ہوئی۔ اس بیچ جھونپڑی نما نصف درجن دکانوں اور دو موٹر سائیکل میں آگ لگا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : سیاست کی جنگ میں پِستی قابل فخر تاریخ... ذیشان احمد خان
اشتعال انگیزی کو ختم کرانے کے لیے پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنی پڑی۔ دو گھنٹے تک شاستری نگر کے بلاک نمبر 2 میں شور مچانے والوں کا قبضہ رہا۔ اس دوران شرپسندوں کی پتھر بازی سے سڑک اینٹ اور پتھر سے بھر گئے۔ شر پسند عناصر کو قابو میں کرنے کے لیے ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو میدان میں اتارا گیا۔ آر اے ایف نے بدمعاشوں کے خلاف چھ راؤنڈ آنسو گیس کے گولے داغے۔ آر اے ایف نے بھیڑ کو منتشر کر دیا۔ اب علاقے میں حالات کشیدہ لیکن قابو میں ہے۔ علاقے کی ساری دکانیں فی الحال بند ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔