مدھیہ پردیش میں کورونا کے خلاف بھنڈارے کا انعقاد، روکنے پہنچی پولیس پر حملہ
شیوپوری واقع راج گڑھ گاؤں میں اتوار کی شام کو پوجا پاٹھ کے بعد بھنڈارا چل رہا تھا۔ کافی بھیڑ والی اس مذہبی تقریب کا انعقاد کورونا کو روکنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔
مدھیہ پردیش میں بڑھتے کورونا وائرس کو روکنے میں شیوراج حکومت کی ناکامی کے سبب اب لوگ ’اَندھ وشواس‘ (اندھی عقیدت) کا سہارا لینے لگے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ شیوپوری ضلع میں سامنے آیا ہے جہاں دیہی لوگوں نے کورونا کو روکنے کے لیے پوجا پاٹھ اور بھنڈارے کا انعقاد کیا تھا۔ جب پولیس بھنڈارے کو روکنے پہنچی تو دیہی لوگوں نے ان پر حملہ کر دیا جس میں کئی پولیس والوں کو چوٹ آئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ضلع کے امولا تھانہ کے تحت گاؤں راج گڑھ میں اتوار کی شام کو پوجا پاٹھ کے بعد بھنڈارا چل رہا تھا۔ کافی بھیڑ بھاڑ والی اس مذہبی تقریب کا انعقاد کورونا کو روکنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ حالانکہ کورونا کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ ماسک کا استعمال نہ کرنا اور بھیڑ کا جمع ہونا ہی مانا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھنڈارے کی جانکاری ملنے پر پولیس اس پروگرام کو روکنے کے لیے پہنچی۔ لیکن پولیس کو دیکھتے ہی بھیڑ نے اس پر حملہ کر دیا۔ لوگوں کے ہاتھ میں لاٹھی ڈنڈے تھے۔ اس حملے میں چھ پولیس جوانوں کو چوٹ آئی ہے۔ ان سبھی کا علاج چل رہا ہے۔ پولیس اب حملہ آوروں کی شناخت کرنے میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مغربی بنگال: ممتا کابینہ کی حلف برداری، کئی مسلم چہرے شامل
پولیس افسر راگھویندر سنگھ یادو نے بتایا کہ انھیں راج گڑھ گاؤں سے فون آیا تھا کہ گاؤں میں تالاب کے پاس بنے ’ماتا کے مندر‘ پر گاؤں کے لوگ بھنڈارے کا انعقاد کر رہے ہیں، جس میں کافی تعداد میں بھیڑ جمع ہے اور کورونا انفیکشن پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ خبر ملنے پر پولیس جب وہاں پہنچی تو گاؤں والوں سے تنازعہ ہو گیا۔ پولیس نے بھیڑ کو سمجھا بجھا کر منتشر کیا۔ اس کے بعد بھی آٹھ دس لوگ بیٹھے رہ گئے۔ پولیس نے جب انھیں بھی گھر جانے کو کہا تو انھوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔