یکم اکتوبر کو لانچ ہونے والا ہے ’5جی نیٹورک‘، پھر ہندوستان کے انٹرنیٹ سیکٹر میں نظر آئے گی انقلابی تبدیلی!
5جی سروسز کے شروع ہونے سے ہندوستان کے انٹرنیٹ سیکٹر میں ایک انقلابی تبدیلی کا مشاہدہ کیا جائے گا، ایسے میں 5جی نیٹورک آنے سے ہندوستان میں کس طرح کا فائدہ ہوگا، یہ جاننا ضروری ہے۔
ستمبر ماہ اختتام کے قریب ہے، اور کچھ لوگ بے صبری سے یکم اکتوبر کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ انتظار اس لیے ہے کیونکہ ہندوستان میں 5 جی سروس یکم اکتوبر سے شروع ہونے والا ہے۔ حکومت کو 71 فیصد اسپیکٹرم کے لیے ریکارڈ ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے ملے ہیں اور نیلامی کی دوڑ میں چار کمپنیاں شامل رہیں جو 5جی نیٹورک لانچ کیے جانے کے ساتھ ہی ہندوستان کو ایک نئی اونچائی پر لے جائیں گی۔ امید کے مطابق مکیش امبانی کی ریلائنس جیو اسپیکٹرم کی سب سے بڑی خریدار بنی۔ اس کمپنی نے 88 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے اسپیکٹرم خریدے ہیں۔ دوسرے نمبر پر سنیل متل کی ایئرٹیل رہی جس نے 43 ہزار کروڑ سے زیادہ خرچ کیے۔ ووڈافون نے 18 ہزار 799 کروڑ روپے لگائے اور گوتم اڈانی کی اڈانی ڈاٹا نیٹورک نے 212 کروڑ روپے خرچ کیے۔ حالانکہ کمپنی نے صاف کیا ہے کہ وہ اس اسپیکٹرم کا استعمال صنعتی استعمال کے لیے کرے گی، کنزیومرس کے لیے نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں ٹیلی مواصلات کمپنیاں طویل مدت سے لوگوں کو 4جی انٹرنیٹ کی سہولت مہیا کروا رہی ہیں۔ اس سے لوگوں کو وائی فائی کے علاوہ موبائل نیٹورک سے بھی تیز رفتار سے انٹرنیٹ اسپیڈ مل رہی ہے۔ لیکن 5جی سروسز کے شروع ہونے سے ہندوستان کے انٹرنیٹ سیکٹر میں ایک انقلابی تبدیلی کا مشاہدہ کیا جائے گا۔ ایسے میں 5جی نیٹورک آنے سے ہندوستان میں کس طرح کا فائدہ ہوگا، یہ جاننا ضروری ہے۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ 5جی اگلے جنریشن کی چھلانگ ہے۔
5جی نیٹورک کی آسان اور بہتر تعیناتی کے لیے چھوٹے سیل، بجلی کے کھمبے، اسٹریٹ فرنیچر تک رسائی وغیرہ کی سہولت ہے۔ سروسز کو سلسلہ وار طریقے سے شروع کیا جائے گا اور پہلے مرحلہ کے دوران 13 شہروں کو 5جی انٹرنیٹ خدمات ملیں گی۔ اس میں احمد آباد، بنگلورو، چنڈی گڑھ، چنئی، دہلی، گاندھی نگر، گروگرام، حیدر آباد، جام نگر، کولکاتا، لکھنؤ، ممبئی اور پونے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 3جی اور 4جی کی طرح ٹیلی مواصلات کمپنیاں بھی جلد ہی علیحدہ 5جی ٹیرف پلان کا اعلان کریں گی اور صنعتی ماہرین کے مطابق صارفین اپنے ٹولس پر 5جی سروسز کا استعمال کرنے کے لیے زیادہ ادائیگی کر سکتے ہیں۔ حالانکہ نومورا گلوبل مارکیٹس ریسرچ کی ایک حالیہ رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ٹیلی مواصلات سروسز فراہم کرنے والوں کے پاس دو متبادل ہوں گے، یا تو ان کے مجموعی صارفین بیس پر معمولی 4 فیصد اضافہ والا ٹیرف یا روزانہ 1.5 جی بی 4جی منصوبوں سے 30 فیصد پریمیم کا اضافہ کیا جائے۔ ایئرٹیل کے سی ٹی او رندیپ سیکھوں نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ عالمی سطح پر 5جی اور 4جی ٹیرف کے درمیان کوئی بڑا فرق نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔