زہر افشانی اور شعلہ بیانی میں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نمبر وَن: رپورٹ

اے ڈی آر اور این ای ڈبلیو نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں ’ہیٹ اسپیچ‘ کرنے والے ممبران پارلیمنٹ و اسمبلی کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ ان میں بی جے پی اوّل مقام پر ہے دیگر پارٹیاں اس سے بہت پیچھے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ایسو سی ایشن آف ڈیموکریٹک فورم (اے ڈی آر) اور نیشنل الیکشن واچ (این ای ڈبلیو) نے ہیٹ اسپیچ یعنی شعلہ بیانی پر مبنی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں 27 بی جے پی ممبران پارلیمنٹ و ممبران اسمبلی کے نام شامل ہیں۔ اس رپورٹ میں ملک کے کل 58 ممبران پارلیمنٹ و ممبران اسمبلی کا نام شامل ہیں جن میں تقریباً نصف کا تعلق بھگوا پارٹی یعنی بی جے پی سے ہے۔ دوسری پارٹیاں اس معاملے میں بی جے پی سے بہت پیچھے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کے بعد تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) اور آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کا نمبر آتا ہے جن کے 6-6 لیڈران کا نام اس فہرست میں شامل ہے۔

اے ڈی آر اور این ای ڈبلیو نے اپنی رپورٹ تیار کرنے کے دوران ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا جس میں ان کے ذریعہ اشتعال انگیز بیان دینے کا تذکرہ موجود تھا۔ یہ وہ حلف نامہ تھا جو ان لوگوں نے آخری انتخاب کے وقت جمع کرائے تھے۔ اس رپورٹ کے مطابق اشتعال انگیز بیان دینے والوں میں 15 ممبران پارلیمنٹ اور 43 ممبران اسمبلی ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ جن 15 ممبران پارلیمنٹ کا نام شعلہ بیانی کرنے والے لیڈروں کی فہرست میں شامل ہے ان میں سے 10 کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ یہ دس ممبران پارلیمنٹ ہیں مرلی منوہر جوشی، ساکشی مہاراج، اوما بھارتی، لال کرشن اڈوانی، رام شنکر کٹھیریا، سریش انگاڑی، برج بھوشن، نلن کمار، مہیش گری اور کنور بھارتیندر۔ بقیہ 5 ممبران پارلیمنٹ آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف)، تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس)، پتالی مکّال کاچی (پی ایم کے) اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سے تعلق رکھتے ہیں۔

زہر افشانی کرنے والے ممبران اسمبلی کی بات کی جائے تو اس معاملے میں بھی بھگوا پارٹی بی جے پی سب سے آگے ہے۔ ہیٹ اسپیچ کرنے والے 43 ممبران اسمبلی میں سے 17 کا تعلق بی جے پی سے ہے جب کہ دوسرے مقام پر ٹی آر ایس اور اے آئی ایم آئی ایم مشترکہ طور پر ہے۔ ان دونوں کے ہی 5-5 ممبران اسمبلی پر زہر افشانی کا معاملہ ہے۔ اس فہرست میں تیلگو دیشم پارٹی کے 3، ٹی ایم سی کے 2، کانگریس کے 2، جنتا دل یو کے 2، شیو سینا کے 2، ڈی ایم کے کے 1، بی ایس پی کے 1، ایس پی کے 1 اور 2 آزاد ممبران اسمبلی شامل ہیں۔

اچھی بات یہ ہے کہ اس رپورٹ میں راجیہ سبھا کا کوئی رکن شامل نہیں ہے، یعنی راجیہ سبھا میں موجود اراکین زہر افشانی کے معاملے میں اپنے حلف ناموں میں پاک صاف ہیں۔ اے ڈی آر اور این ای ڈبلیو کی جاری کردہ رپورٹ میں اگر ریاستی سطح پر دیکھا جائے تو سب سے زیادہ 11 ممبران اسمبلی کا تعلق تلنگانہ سے ہے۔ اس کے بعد اتر پردیش سے 9، بہار سے 4، مہاراشٹر سے 4، آندھرا پردیش سے 3، کرناٹک سے 3 ممبران اسمبلی ہیں۔ بقیہ اتراکھنڈ اور مغربی بنگال وغیرہ ریاستوں کے ممبران اسمبلی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔