ریلوے بورڈ کے پچاس اہم عہدے ختم، پرائیویٹ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش!

جن 50 عہدوں کو ختم کیا گیا ہے ان پر فائز لوگوں کو یا تو نئی پوسٹنگ کے لیے فوری طور پر جانا ہوگا یا پھر ملازمت ہی چھوڑنی ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

انڈین ریلویز کو بھی پرائیویٹ ہاتھوں میں سونپنے سے پہلے اس کی ری-اسٹرکچرنگ کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں کئی فیصلے حال میں لیے گئے ہیں۔ ان میں سے ہی ایک ہے آرگنائزڈ ریلوے سروسز (او آر ایس) کے تقریباً 50 عہدوں کو زونل ریلوے یا یونٹس میں بھیج دینا۔ ان عہدوں پر رہے لوگوں کو یا تو نئی پوسٹنگ پر فوری اثر سے جانا ہوگا یا پھر ملازمت چھوڑنی ہوگی۔ یہ کسی عہدہ پر رہے کسی شخص کے ٹرانسفر کا معاملہ نہیں ہے۔ یہ عہدہ ہی ٹرانسفر کر دیے گئے ہیں۔ مطلب یہ کہ عہدہ ہی بورڈ سے نیچے کی سطح پر بھیجے جا رہے ہیں۔

ریلوے میں ٹکٹنگ، پوچھ تاچھ، صفائی وغیرہ کے لیے پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹھیکے پر رکھنے کا کام تیزی سے چل رہا ہے۔ ریلوے کے ایک سینئر افسر کے مطابق تازہ فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ اعلیٰ سطح کے عہدے دھیرے دھیرے کم کیے جا رہے ہیں تاکہ ڈِس انوسٹمنٹ کے دوران مختلف زون کو الگ الگ پرائیویٹ کمپنیوں کو آپریٹ کرنے کے لیے دینے میں سہولت ہو۔ بالآخر یہ اس زون کی نیلامی حاصل کرنے والی کمپنی طے کرے گی کہ اس عہدہ کو اسے رکھنا ہے یا نہیں۔ اس افسر کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں عہدہ کو ریلوے بورڈ سے ختم کرنے کی یہ پہلی مثال ہے۔


ان میں ہندوستانی ریلوے اکاؤنٹس سروسز (آئی آر اے ایس) کے سات عہدہ بھی ہیں۔ ان سروسز کے لیے ہر سال 25 سے 30 لوگ مقرر کیے جاتے ہیں۔ ان کی تقرری یو پی ایس سی کے سول سروسز امتحان کے ذریعے ہوتی ہے۔ ان میں اے ایم (ایڈیشنل ممبر)/آئی اے کا عہدہ بھی ہے۔ اسے حیدر آباد کے آئی آر اے ایس/آئی آر آئی ایف ایم (انڈین ریلوے انسٹی ٹیوٹ آف فنانشیل مینجمنٹ( کے ڈائریکٹر جنرل عہدہ میں ضم کر دیا گیا ہے۔ دیگر 6 عہدے مختلف زونل ریلوے کو دے دیے گئے ہیں۔

اسی طرح چار عہدہ انڈین ریلوے پرسنل سروسز (آئی آر پی ایس) کے ہیں۔ ابھی اس سروس کے 478 لوگ مختلف عہدوں پر ہیں۔ ان کی یہ تعداد گزشتہ مارچ میں ہی طے کی گئی ہے۔ 1980 سے اس کے لیے نصف تقرریاں یو پی ایس سی امتحان کے ذریعے ہوتی رہی ہیں جب کہ نصف لوگوں کو گروپ بی سے پروموشن دے کر ان سروسز میں موقع دیا جاتا رہا ہے۔ ان لوگوں کی تقرریوں میں انسانی وسائل کی مہارت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ ان پر ہی ریلوے ملازمین کی تعداد، ان کی ہنرمندی، ان کی فلاح وغیرہ کا دارومدار رہتا رہا ہے۔ ان میں سے اے ایم/آئی آر اینڈ ایچ آر عہدہ کو اسپیشل ڈی جی، پرسونل، این اے آئی آر (نیشنل اکیڈمی آف انڈین ریلوے، وڈودرا) میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ باقی تین عہدہ مختلف زونل ریلوے کو دے دیے گئے ہیں۔


اسی طرح انڈین ریلوے سروس آف انجینئرس (آئی آر ایس ای) کے عہدوں میں بھی رد و بدل کیے گئے ہیں۔ اس کے لیے بھی تقرری یو پی ایس سی کی انجینئرنگ امتحانات کے ذریعہ ہوتی رہی ہے۔ اے ایم/ ایل اینڈ اے (ایڈیشنل ممبر، لینڈ ایکوئزیشن) کو انڈین ریلوے انسٹی ٹیوٹ آف سول انجینئرنگ (ایریسیم)، پونے بنا دیا گیا ہے، جب کہ اے ایم/ایس ڈی (اسپیشل ڈائریکٹر) کے عہدہ کو لکھنؤ میں اسپیشل ڈائریکٹر جنرل، انجینئرنگ بنا دیا گیا ہے۔

اسی طرح انڈین ریلوے اسٹور سروسز (آئی آر ایس ایس) کے پانچ، انڈین ریلوے سروس آف سگنل انجینئرس (آئی آر ایس ایس ای) کے چار اور انڈین ریلوے ٹریفک سروسز (آئی آر ٹی ایس) کے 11 عہدے مختلف زون کو دے دیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریلوے سیکورٹی فورس (آر پی ایف) کے آئی جی (سی اینڈ آئی- جرائم اور تحقیق) کا عہدہ بھی شمالی ریلوے کو دے دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Nov 2019, 9:31 AM