بی جے پی وزیر کی گاڑی نے 5 سالہ بچے کو دی دردناک موت
اتر پردیش کے بی جے پی وزیر اوم پرکاش راجبھر کی گاڑی سے کچل کر ایک پانچ سالہ بچے کی موت نے علاقے میں غم کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ یہ حادثہ گونڈا میں پیش آیا جس کے بعد مقامی لوگوں میں سخت غصہ و ناراضگی کا عالم ہے۔ اس دردناک حادثہ میں سب سے زیادہ حیران کرنے والی بات یہ رہی کہ بچے سے ٹکرانے کے بعد اوم پرکاش راجبھر کا قافلہ رکا نہیں بلکہ تیزی کے ساتھ آگے نکل گیا۔ اس بات کو لے کر وزیر اور بی جے پی کے تئیں عوام کافی ناراض ہیں اور انھوں نے بچے کی لاش سڑک پر رکھ کر مظاہرہ بھی کیا۔
ذرائع کے مطابق گوسائیں پوروا باشندہ پانچ سالہ بچہ شیوا سڑک کے کنارے کھیل رہا تھا۔ اسی درمیان راجبھر کا قافلہ نکلا اور بچہ ہوٹر کی آواز سن کر بھاگنے لگا۔ اس دوران قافلے کی ایک گاڑی سے وہ ٹکرا کر گر پڑا اور کچلا گیا۔ اس کے بعد بھی قافلہ رکا نہیں اور تیزی کے ساتھ آگے بڑھتا گیا۔ بی جے پی وزیر کی اس روش سے وہاں موجود لوگ حیران بھی ہوئے اور ان کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب وہ لاش کے ساتھ سڑک پر مظاہرہ کر رہے تھے تو پولس نے زبردست لاش ہٹوانے کی کوشش کی۔ جب ایک گھنٹے تک معاملہ گر رہا اور تنازعہ بڑھ گیا تو پولس نے لاش کو قبضے میں لے کر اسے کوتوالی بھیج دیا۔
کرنیل گنج کے انسپکٹر سدانند سنگھ نے اس سلسلے میں کہا کہ بچے کی موت کے بعد بی جے پی وزیر کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ایف آئی درج کیے جانے کے بعد مقامی لوگوں کا غصہ کچھ کم ہوا لیکن علاقے میں غم کا ماحول پھیلا ہوا ہے۔ اس بچے کی موت کا تنازعہ اتنا بڑھ گیا کہ مجبوراً اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دینی پڑی۔ انھوں نے پولس ڈائریکٹر جنرل سلکھان سنگھ سے اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے بچے کے سرپرست کو پانچ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔