کشمیر میں 4-جی موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کی جائیں: فاروق عبد اللہ
فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم کے نام خط میں لکھا ہے کہ کشمیرمیں کورونا وائرس کا ایک مثبت کیس سامنے آنے کے پیش نظر انتظامیہ نے وادی کو لاک ڈاؤن کیا ہے جس سے طلبا اور تجار مزید مشکلات سے دوچار ہوں گے۔
سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام وادی کشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کی فوری بحالی کے لئے ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔ واضح رہے کہ وادی میں سال گزشتہ کے پانچ اگست سے فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات مسلسل معطل ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ 'جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ کشمیر میں کورونا وائرس کا پہلا مثبت کیس سامنے آیا ہے جس کے پیش نظر انتظامیہ نے وادی کو لاک ڈاؤن کیا ہے، طلبا اور تجار کو پہلے ہی سال گزشتہ کے پانچ اگست کے بعد پیدا شدہ صورتحال سے بے تحاشہ نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اب وہ ایک بار پھر مشکلات میں پھنس گئے ہیں، انہیں کہا جارہا ہے گھر میں بیٹھ کر کام اور پڑھائی کریں جو ٹو جی موبائل انٹرنیٹ خدمات سے ممکن نہیں ہے'۔
موصوف نے لکھا کہ اس تناظر میں میری گزارش ہے کہ وادی میں فوری طور پر فور جی موبائل انٹرنیٹ سروس کو بحال کریں تاکہ لوگوں بالخصوص طلبا اور تجار کے مشکلات کا کسی حد تک ازالہ ہوسکے۔ دریں اثنا ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے بھی کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات و خدشات کے پیش نظر جموں وکشمیر حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فور جی انٹرنیٹ خدمات بحال کریں۔
قبل ازیں جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری اور پی ڈٰی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے بھی کورونا وائرس کے پیش نظر فور جی موبائل انٹر نیٹ کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر میں فی الوقت کورونا وائرس کے چار کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں تین جموں میں جبکہ ایک کشمیر میں درج ہوا ہے۔ کورونا وائرس کی دستک کے ساتھ ہی انتظامیہ نے وادی کشمیر کو لاک ڈاؤن کیا ہے۔
یہ احکام فوری طور پر شروع ہوکر آئندہ 4 اپریل تک نافذ رہیں گے۔ سبھی محکمے کے سربراہان سے گروپ بی اور سی کے ملازمین کو ہفتہ وار روسٹر بنانے کے لئے کہا گیا ہے۔ اس میں یہ طے کیا جائے گا کہ کون سے ملازمین دفتر آئیں گے اور کونسے گھر سے کام کریں گے۔ پہلے ہفتے کے روسٹر میں ان ملازمین کو کام پر بلانے کے لئے کہا گیا ہے جو دفتر کے نزدیک رہتے ہیں اور آنے جانے کے لئے ذاتی گاڑی کا استعمال کرتے ہیں۔
دفتر آنے والے ملازمین کے لئے صبح 9 سے شام ساڑھے پانچ بجے، ساڑھے نو سے شام چھ بجے اور صبح دس بجے سے شام ساڑھے چھ بجے تک کی تین شفٹیں بنانے کے لئے کہا گیا۔ گھر سے کام کرنے والے ملازمین کو ٹیلی فون اور الیکٹرانک مواصلاتی میڈیا کے ذریعہ رابطے میں رہنا ہوگا۔ ضرورت پڑنے پر انہیں دفتر بھی بلایا جاسکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔