تمل ناڈو میں زہریلی شراب سے اب تک 47 اموات، اسمبلی کے اندر اور باہر زوردار ہنگامہ، پولیس فورس تعینات

وزیر اعلیٰ اسٹالن نے زہریلی شراب سے ہوئی اموات معاملے پر ایوان کو جانکاری دی، انھوں نے کہا کہ تمل ناڈو حکومت نے فوراً کارروائی کی ہے اس کے باوجود اے آئی اے ڈی ایم کے اراکین یہاں ڈرامہ کر رہے ہیں۔

تمل ناڈو اسمبلی، تصویر آئی اے این ایس
تمل ناڈو اسمبلی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو کے کلاکوریچی میں مبینہ طور پر غیر قانونی دیشی شراب پینے سے اب تک 47 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ درجنوں افراد کا اسپتال میں علاج بھی چل رہا ہے، جن میں سے تقریباً 30 کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ اس واقعہ نے عوام میں زبردست ناراضگی پیدا کر دی ہے اور اس پر سیاست بھی تیز ہو گئی ہے۔ چنئی میں تمل ناڈو اسمبلی کے اندر اور باہر اے آئی اے ڈی ایم کے کارکنا نے اس معاملے پر آج زبردست ہنگامہ کیا۔ مظاہرہ کر رہے اراکین اسمبلی کو ہٹانے کے لیے پولیس کو کافی مشقت کرنی پڑی۔

اس درمیان وزیر اعلیٰ اسٹالن نے شراب نوشی سے ہوئی اموات کو لے کر ایوان میں تفصیلی جانکاری دی۔ انھوں نے بتایا کہ تمل ناڈو حکومت نے اس معاملے میں فوراً کارروائی کی ہے، اس کے باوجود اے آئی اے ڈی ایم کے اراکین یہاں ڈرامہ کر رہے ہیں۔ وہ اسمبلی کے اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اے آئی اے ڈی ایم کے لیڈران کے مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے اسمبلی احاطہ میں پولیس فورس کی بڑی تعداد تعینات کی گئی ہے۔ اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر ایڈپادی کے پلانی سوامی نے اس معاملے پر ایک پریس کانفرنس بھی کی جس میں انھوں نے وزیر اعلیٰ اسٹالن کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔


اس سے قبل تمل ناڈو اسمبلی میں جمعہ کو اے آئی اے ڈی ایم کے نے وقفہ سوال کے دوران شراب نوشی سے ہوئی اموات سمیت کئی ایشو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے خوب ہنگامہ بھی کیا جس سے ایوان کی کارروائی متاثر ہوئی۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اے آئی اے ڈی ایم کے اراکین کو پورے دن کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا۔ حالانکہ کچھ دیر بعد ہی وزیر اعلیٰ اسٹالن کی اپیل کے بعد اسمبلی اسپیکر نے اپنے فیصلے کو واپس لے لیا۔

اس درمیان وزیر اعلیٰ اسٹالن نے مہلوکین کے کنبہ کو 10-10 لاکھ روپے معاوضہ اور علاج کرا رہے لوگوں کو 50-50 ہزار روپے کی معاشی مدد دینے کا اعلان کیا تھا۔ علاوہ ازیں اموات معاملے کی جانچ کے لیے سابق جج جسٹس بی گوکل داس کی موجودگی والے ایک رکنی کمیشن کی تشکیل پہلے ہی کی جا چکی ہے۔ اس کی رپورٹ تین ماہ کے اندر پیش کی جائے گی۔


جہاں تک زہریلی شراب سے ہوئی اموات معاملے میں کارروائی کا سوال ہے، تو حکومت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ 49 سالہ غیر قانونی شراب فروش کنوکٹی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے پاس سے ضبط کی گئی تقریباً 200 لیٹر ناجائز شراب کی جانچ میں سامنے آیا ہے کہ اس میں خطرناک متھنال موجود تھا۔ اس معاملے میں گرفتار ملزمین کو 15 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اسٹالن نے اس حادثہ کی سی بی-سی آئی ڈی جانچ کا حکم پہلے ہی دے دیا ہے۔ حکومت نے حادثہ کے بعد کلاکوریچی کے ضلع مجسٹریٹ شرون کمار جاتاوتھ کا تبادلہ بھی کر دیا تھا، ساتھ ہی پولیس سپرنٹنڈنٹ سمئے سنگھ مینا کو بھی معطل کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔