بہتر روزگار کا وعدہ کر کے لے جائے گئے جھارکھنڈ کے 45 مزدور سعودی عرب میں پھنسے، وطن واپسی کی گہار
جھارکھنڈ کے 45 مزدور، جنہیں بہتر روزگار دینے کا وعدہ کر کے سعودی عرب لے جایا گیا تھا، دھوکہ دہی کا شکار ہو گئے ہیں۔ سات ماہ کام کرنے کے بعد بھی انہیں طے شدہ رقم نہیں دی جا رہی ہے
رانچی: جھارکھنڈ کے 45 مزدور، جنہیں بہتر روزگار دینے کا وعدہ کر کے سعودی عرب لے جایا گیا تھا، دھوکہ دہی کا شکار ہو گئے ہیں۔ سات ماہ کام کرنے کے بعد بھی انہیں طے شدہ رقم نہیں دی جا رہی ہے اور یرغمال بنا کر کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ان مزدوروں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کر کے وطن واپس آنے کی گہار لگائی ہے۔
تمام کارکنان جھارکھنڈ کے ہزاری باغ، گریڈیہ اور بوکارو اضلاع سے ہیں۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں ایک مزدور کہہ رہا ہے کہ ہم 11 مئی 2023 کو سعودی عرب آئے تھے۔ کمرشل ٹیکنالوجی پلس کمپنی ہمیں سعودی عرب لے آئی۔ ہم 55 ہزار روپے کمیشن دے کر یہاں آئے۔ ہمیں انڈیا سے سعودی عرب لے جاتے وقت ہمارے ساتھ معاہدہ ہوا کہ لائن مین کو رات بھر کے لیے 1500 ریال اور 700 ریال ملیں گے۔ ہم سات ماہ سے یہاں کام کر رہے ہیں جس میں سے ہمیں صرف دو ماہ کی تنخواہ ملی ہے۔ ہمیں ہمارے واجبات ادا نہیں کیے جا رہے ہیں۔ اگر ہم ان سے واجبات کا مطالبہ کرتے ہیں تو ہمیں کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور جیل بھیجنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ انہیں کھانے پینے کا بحران درپیش ہے۔ سماجی کارکن سکندر علی، جو مہاجر مزدوروں کے مسئلہ پر کام کرتے ہیں، نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مزدوروں کی ان کے وطن واپسی کے لیے ٹھوس سفارتی اقدامات کریں۔
تاہم یہ پہلا کیس نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار مہاجر مزدور زیادہ پیسے کمانے کے لالچ میں بیرون ملک جانے میں پھنس چکے ہیں۔ کافی تگ و دو کے بعد انہیں اپنے ملک واپس لایا گیا۔ اس کے باوجود مہاجر مزدور ماضی کے واقعات سے سبق نہیں سیکھ رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔