360 ہندوستانی شہری  سوڈان سے بحفاظت  دہلی پہنچے

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں کئی مقامات سے شدید لڑائی کی اطلاعات کے ساتھ سوڈان میں سیکورٹی کی صورتحال بدستور غیر مستحکم ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سوڈان میں خانہ جنگی کے درمیان ہندوستانی فوج کی مدد سےحکومت  وہاں سے ہندوستانی شہریوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن کر رہی ہے۔ اس کے بارے میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر یعنی 24 اپریل کو بتایا تھا کہ حکومت نے جنگ میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کو نکالنے کے لیے آپریشن’ کاویری‘ شروع کیا ہے۔ اب اس آپریشن ’کاویری‘ کے  تحت ایک پرواز 360 مسافروں کے ساتھ دہلی پہنچ گئی ہے۔

26 اپریل کو جدہ سے 360 ہندوستانیوں کو لے کر طیارہ تقریباً 9 بجے دہلی کے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر پہنچا۔ قبل ازیں مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے جدہ سے طیارے کی روانگی کی اطلاع دی تھی۔ وہ جلد ہی اپنے اہل خانہ سے مل سکیں گے۔ ساتھ ہی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی ٹویٹ کیا کہ ہندوستان اپنے پیاروں کی واپسی کا خیر مقدم کرتا ہے۔ آپریشن کاویری کے تحت 360 ہندوستانی شہریوں کو وطن واپس لایا گیا۔


بدھ کی رات ہندوستان آنے والی پرواز میں اتراکھنڈ کے 10 لوگواپس  پہنچے ۔ نئی دہلی پہنچنے پر ان 10 افراد کا اتراکھنڈ کے ریزیڈنٹ کمشنر مسٹر اجے مشرا اور اسسٹنٹ پروٹوکول آفیسر مسٹر امر بشٹ نے استقبال کیا۔ اس میں سنیل سنگھ، ونود نیگی، پروین نیگی، انیل کمار، شیش پال سنگھ، انکت بشٹ، جنید تیاگی، جنید علی، عنایت تیاگی اور سلمیٰ تیاگی شامل ہیں۔

سوڈان سے سعودی عرب کے راستے ہندوستان آنے والے مسافروں کی ریاست وار تفصیلات دی گئی ہیں۔ اس میں آسام کے 3، بہار کے 98، چھتیس گڑھ کے 1، دہلی کے 3، ہریانہ کے 24، ہماچل پردیش کے 22، جھارکھنڈ کے 6، مدھیہ پردیش کے 4، اڈیشہ کے 15، پنجاب کے 22، راجستھان کے 36، اتر پردیش کے 116، اتراکھنڈ کے 10 اور مغربی حصے کے 22 ہیں۔ بنگال شامل ہیں۔ سوڈان سے واپس آنے والے ایک ہندوستانی شہری نے کہا، "بھارتی حکومت نے ہماری بہت مدد کی۔ یہ بہت بڑی بات ہے کہ ہم یہاں محفوظ طریقے سے پہنچے کیونکہ یہ بہت خطرناک تھا۔ میں ہندوستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔"


پورے سوڈان میں تقریباً 3000 ہندوستانی ہیں۔ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں کئی مقامات سے شدید لڑائی کی اطلاعات کے ساتھ سوڈان میں سیکورٹی کی صورتحال بدستور غیر مستحکم ہے۔ گزشتہ 10 دنوں سے یہاں فوج اور ایک نیم فوجی گروپ کے درمیان شدید لڑائی میں 400 سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔