لوک سبھا سے مزید 33 اراکین کو کیا گیا معطل، ادھیر رنجن چودھری اور ٹی آر بالو کا نام بھی شامل

33 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کی تجویز پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ایوان میں پیش کی، 30 اراکین پارلیمنٹ کو سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے اور 3 کو خصوصی استحقاق نوٹس آنے تک معطل کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا اسپیکر اوم برلا / آئی اے این ایس</p></div>

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی معاملہ پر اپوزیشن اور برسراقتدار طبقہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایک طرف اپوزیشن لگاتار وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے بیان دینے کا مطالبہ کر رہا ہے، تو دوسری طرف برسراقتدار طبقہ نے اس معاملے میں ایوان میں پوری طرح خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس درمیان اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف ایک بڑی کارروائی سامنے آئی ہے۔ پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرنے کے الزام میں اپوزیشن پارٹیوں کے 33 مزید اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس طرح اب تک مجموعی طور پر اپوزیشن کے 47 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی ہو چکی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرنے کے الزام میں اپوزیشن پارٹیوں کے 30 اراکین کو سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں تین اپوزیشن اراکین لوک سبھا کو خصوصی استحقاق کمیٹی کا نوٹس آنے تک معطل کیا گیا ہے۔ معطل اراکین پارلیمنٹ میں ادھیر رنجن چودھری، ٹی آر بالو اور دیاندھی مارن شامل ہیں۔


اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے خلاف یہ کارروائی 13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں سیکورٹی خلاف ورزی کے ایشو پر لگاتار احتجاج درج کیے جانے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ ان اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کی تجویز پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ایوان میں پیش کی تھی۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے فی الحال لوک سبھا کو دن بھر کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

آج جن اراکین لوک سبھا کو معطل کیا گیا ہے، ان کے نام ہیں کلیان بنرجی، اے راجہ، دیاندھی مارن، اپروپ پودار، پرسون بنرجی، ای ٹی محمد بشیر، جی سیلوم انادورائی، ٹی سومتی، ادھیر رنجن چودھری، کے ناوسکنی، کے رویرسوامی، پریم چندرن، شتابدی رائے، سوگت رائے، اسیتھ کمار، کوشلیندر کمار، اینٹو اینٹونی، پلی منکم، پرتبھا منڈل، کاکولی گھوش، سنیل منڈل، کے مرلی دھرن اور امر سنگھ۔ جن 3 اراکین لوک سبھا کو خصوصی استحقاق کمیٹی کی رپورٹ آنے تک معطل کیا گیا ہے، ان کے نام ہیں عبدالخالق، وجئے بسنت اور جئے کمار۔


اس سے قبل جمعرات یعنی 14 دسمبر کو 13 لوک سبھا اراکین اور ایک راجیہ سبھا رکن کو پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرنے کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔ یعنی اب تک مجموعی طور پر 47 اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا جا چکا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’سب سے پہلے دراندازوں نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ پھر مودی حکومت پارلیمنٹ اور جمہوریت پر حملہ کر رہی ہے۔ تاناشاہ مودی حکومت کے ذریعہ 47 اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر کے سبھی جمہوری پیمانوں کو کوڑے دان میں پھینک دیا جا رہا ہے... اپوزیشن کے بغیر پارلیمنٹ کا راستہ ہموار کر مودی حکومت اب اہم زیر التوا قوانین کو کچل سکتی ہے۔ کسی بھی نااتفاقی کو بغیر کسی بحث کے کچل سکتی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔