برطانوی دور کے 3 قوانین ختم، صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے نئے کریمنل لاء کو دی منظوری
اب انڈین پینل کوڈ کو انڈین جسٹس (سیکنڈ) کوڈ سے، کریمنل پینل کوڈ کو انڈین سول سیکورٹی (سیکنڈ) کوڈ سے اور انڈین ایویڈنس ایکٹ کو انڈین ایویڈنس (سیکنڈ) کوڈ سے بدلا جائے گا۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں حال ہی میں پاس ہوئے تین ترمیم شدہ کریمنل لاء کو پیر کے روز صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے منظوری دے دی۔ اس سے انڈین جسٹس کوڈ، انڈی سول سیکورٹی کوڈ اور انڈین ایویڈنس ایکٹ کے قانون بننے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ صدر مرمو کے ذریعہ کریمنل لاء کو منظوری دیے جانے کے بعد اب انڈین پینل کوڈ کو انڈین جسٹس (سیکنڈ) کوڈ سے، کریمنل پینل کوڈ کو انڈین سول سیکورٹی (سیکنڈ) کوڈ سے اور انڈین ایویڈنس ایکٹ کو انڈین ایویڈنس (سیکنڈ) کوڈ سے بدلا جائے گا۔
واضح رہے کہ ان تینوں بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پہلے ہی پاس کر دیا گیا تھا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ان بلوں کو تاریخی بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ان قوانین سے شہریوں کے حقوق کو بالاتر رکھا جائے گا اور خواتین و بچوں کی حفاظت کو ترجیح دی جائے گی۔
اب جبکہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے تینوں بلوں کو منظوری دے دی ہے، تو ان سبھی نے قوانین کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اب 1860 میں تیار آئی پی سی (انڈین پینل کوڈ) کو انڈین جسٹس کوڈ، 1898 میں تیار سی آر پی سی (کریمنل پینل کوڈ) کو انڈین سول سیکورٹی کوڈ اور 1872 میں تیار انڈین ایویڈنس ایکٹ کو انڈین ایویڈنس کوڈ کے نام سے جانا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔