دہلی کے 24 گاؤں اور 36 برادریوں نے کنہیا کمار کو اپنی حمایت دینے کا اعلان کیا

لوگوں کی محبت اور حمایت ملنے کے بعد ڈاکٹر کنہیا کمار نے کہا کہ مہاپنچایت میں ملی حمایت سے میرا حوصلہ مزید بلند ہوا ہے اور یہ حمایت میرے الیکشن جیتنے کے مترادف ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر محمد تسلیم</p></div>

تصویر محمد تسلیم

user

محمد تسلیم

نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ سے انڈیا اتحاد اور کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار کی حمایت میں شاستری پارک میٹرو اسٹیشن سے متصل بابا شیام گری مندر کے صحن میں گاؤں چوبیسا سرو سماج کی جانب سے ایک پر وقار پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں شمال مشرقی دہلی کے 24 گاؤں اور 36 برادریوں کے ذمہ داران کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ مہا پنچایت میں اتفاق رائے سے فیصلہ لیا گیا کہ وہ اس مرتبہ تعلیم یافتہ نوجوان اور انڈیا اتحاد کے امیدوار کو اپنا ووٹ اور مکمل حمایت دیں گے، چونکہ گزشتہ 10 سالوں سے صرف جملے بازی اور جھوٹ بول کر ووٹ تو لیا جا رہا ہے لیکن پارلیمانی حلقہ میں کوئی ایسا ترقیاتی کام نہیں ہوا جس کی بنیاد پر بی جے پی کے امیدوار کو ووٹ دیا جا سکے۔

اس موقع پر دہلی کے 24 گاؤں کے ذمہ داران اور 36 برادریوں کے معزز افراد نے ڈاکٹر کنہیا کمار، کانگریس لیڈر سچن پائلٹ اور دہلی کانگریس کے سابق صدر چودھری انل کمار کا گرم جوشی سے روایتی پگڑی پہنا کر استقبال کیا۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سچن پائلٹ نے کہا کہ اس بار شمال مشرقی دہلی میں انصاف کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اور سماجی اور اقتصادی مساوات کے لیے ہر فرد اور ہر طبقے کی گنتی ضروری ہے۔ کیونکہ او بی سی برادری جس کی حمایت سے بی جے پی لیڈر رکن پارلیمنٹ بنے آج اسی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی دہلی میں ہو رہی میٹنگ میں ڈاکٹر کنہیا کمار کو ہر طبقہ نہ صرف پسند کر رہا ہے بلکہ اپنی مکمل حمایت دینے کا کھلا اعلان بھی کر ہا ہے جو کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد کے لئے خوش آئند ہے۔


لوگوں کی محبت اور حمایت ملنے کے بعد ڈاکٹر کنہیا کمار نے کہا، ’’مہاپنچایت میں ملی حمایت سے میرا حوصلہ مزید بلند ہوا ہے اور یہ حمایت میرے الیکشن جیتنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنگا کے کنارے پیدا ہونے والے اس نوجوان کو جمنا پار کرنے کا سہارا مل گیا ہے۔ اس بار پورے ملک میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے جا رہی ہے اور شمال مشرقی دہلی کے لوگوں کو ناانصافیوں سے نجات ملے گی۔

اس موقع پر دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق صدر چودھری انل کمار نے کہا کہ اس بار شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ کے عوام راہل گاندھی کے دیئے گئے ’جتنی آباد اتنا حق‘ کے نعرے کو پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں جو حالات چل رہے ہیں ان سے ہر کس و ناکس اچھی طرح واقفیت رکھتا ہے۔ جو لوگ آئین بدلنے کی بات کر رہے ہیں انہیں اس بار منہ توڑ جواب ملے گا۔ اس بار کا الیکشن لیڈر نہیں بلکہ عوام لڑ رہے ہیں اور اس بار عوام بیان بازی کرنے والوں کو ضرور جواب دے گی۔

سابق رکن اسمبلی چودھری متین احمد نے کہا کہ اس مرتبہ عوام کسی کی باتوں میں نہیں آنے والے وہ سمجھ گئے ہیں کہ سمجھداری انڈیا اتحاد کو ووٹ دینے میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔