یو پی میں مہاجر مزدوروں پر ٹوٹا قہر، اندوہناک ٹرک حادثہ میں 24 ہلاک، متعدد زخمی

اتر پردیش کے اوریا ضلع میں مہاجر مزدوروں سے بھرے ڈی سی ایم میں ٹرک نے ٹکر مار دی۔ یہ مہاجر مزدور راجستھان سے اپنی اپنی ریاستوں بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کی طرف جا رہے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لاک ڈاؤن کے درمیان حادثات میں مہاجر مزدوروں کی اموات کی خبریں لگاتار سامنے آ رہی ہیں اور تازہ ترین خبروں کے مطابق اتر پردیش کے اوریا میں ایک انتہائی اندوہناک سڑک حادثہ سامنے آیا ہے جس میں 24 مہاجر مزدور ہلاک ہو گئے اور 35 دیگر زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرائے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ زخمیوں میں سے کم از کم 15 مزدوروں کی حالت انتہائی سنگین بنی ہوئی ہے۔ حالانکہ اوریا کی چیف میڈیکل افسر ارچنا شریواستو نے 22 مہاجر مزدوروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔


میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اتر پردیش کے اوریا ضلع میں مہاجر مزدوروں سے بھرے ڈی سی ایم میں ٹرک نے ٹکر مار دی۔ واقعہ کی خبر ملتے ہی فوراً پولس انتظامیہ جائے حادثہ پر پہنچی اور زخمیوں کو بغرض علاج قریبی اسپتال میں داخل کرایا۔ بتایا جاتا ہے کہ مہاجر مزدور ڈی سی ایم میں سوار ہو کر اپنی ریاستوں کی طرف جا رہے تھے اور جس وقت حادثہ ہوا گاڑی کھڑی ہوئی تھی۔ تبھی اچانک ٹرک نے انھیں ٹکر مار دی۔ بتایا یہ بھی جا رہا ہے کہ نیند کی وجہ سے ٹرک ڈرائیور نے گاڑی سے اپنا کنٹرول کھو دیا اور یہ حادثہ سرزد ہو گیا۔

حادثہ ہفتہ کی علی الصبح تقریباً 3.30 بجے سرزد ہوا۔ چونکہ اس وقت اندھیرا تھا اس لیے راحت اور بچاؤ کام میں مقامی انتظامیہ کو کافی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مقامی لوگوں کی مدد سے انتظامیہ نے زخمیوں کو فوراً اسپتال پہنچایا۔ اوریا کے ضلع مجسٹریٹ ابھشیک سنگھ نے اس سلسلے میں میڈیا کو جانکاری دی اور کہا کہ زخمیوں میں زیادہ تر لوگ بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال سے تعلق رکھتے ہیں۔


اوریا کی چیف میڈیکل افسر (سی ایم او) ارچنا شریواستو نے حادثہ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ جن 22 زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، ان میں سے 15 کی حالت انتہائی سنگین ہے اس لیے انھیں سیفئی پی جی آئی میں داخل کرایا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ان مہاجر مزدور میں سے بیشتر راجستھان سے بہار اور جھارکھنڈ کی جانب جا رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 May 2020, 9:11 AM