دہلی: دیوالی سے قبل 2300 کلوگرام غیر قانونی پٹاخے ضبط، 5 افراد گرفتار

دہلی پولیس نے راجدھانی کے کئی علاقوں میں چھاپہ ماری کر کے 1300 کلوگرام سے زیادہ پٹاخے ضبط کئے اور 3 لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کی شناخت منوج کمار، سنجے اتری اور وپن کمار کے طور پر ہوئی ہے

دہلی پولیس، تصویر آئی اے این ایس
دہلی پولیس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: راجدھانی دہلی میں دیوالی سے قبل بڑے پیمانے پر غیر قانونی پٹاخوں کی ذخیرہ اندوزی اور خرید و فروخت کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں دہلی پولیس نے اتوار کو راجدھانی کے کئی علاقوں میں چھاپہ ماری کر کے 1300 کلوگرام سے زیادہ غیر قانونی پٹاخے ضبط کئے اور اس معاملہ میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا۔ ملزمان کی شناخت منوج کمار، سنجے اتری اور وپن کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ عہدیداروں کے مطابق منوج کمار کورونا کی وبا کے بعد سے ہی غیر قانونی پٹاخوں کے فروخت میں شامل تھا اور اتری اسے پٹاخوں کی سپلائی کرتا تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (کرائم) ستیش کمار نے کہا کہ ’’دو گوداموں سے کل 1323 کلوگرام ممنوعہ پٹاخے ضبط کئے گئے۔ دونوں گوداموں کے مالک اور پٹاخوں کی سپلائی کرنے والے ڈرائیور کو پکڑ لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک خفیہ جانکاری کی بنیاد پر کاروائی کرتے ہوئے پولیس نے جمعہ کو باہری دہلی کے باپرولا گاؤں میں چھاپے ماری کی اور غیر قانونی پٹاخے ضبط کئے۔‘‘


پولیس کے مطابق سب سے پہلے منوج کمار اور سنجے اتری کو پکڑا گیا۔ دونوں نے پوچھ گچھ کے دوران اس بات کا انکشاف کیا وہ پریم نگر اور کراڑی علاقہ میں پٹاخے سپلائی کرتے تھے۔ ڈی سی پی نے کہا، ’’دونوں نے ایک دوسرے گودام کا انکشاف کیا، جہاں سے وپن کو گرفتار کیا گیا۔ ہم نے معاملہ میں آگے کی جانچ شروع کر دی ہے۔‘‘

وہیں، دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے جمعہ کو بارپولا کے ایک اور گودام میں اچانک چھاپے ماری کر کے 850 کلوگرام غیر قانونی پٹاخے ضبط کئے تھے جو بکسوں میں چھپا کر رکھے ہوئے تھے۔ اس معاملہ میں دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ غیر قانونی پٹاخے رکھنے اور فروخت کرنے کے لئے کرایہ پر گودام لینے والے شخص اور سپلائر سے پوچھ گچھ کی گئی۔

پولیس نے کہا، ’’دونوں ملزمان مطلوبہ لائسنس کے بغیر کام کر رہے تھے۔ سپلائر نے اعتراف کیا کہ وہ روہتک سے پٹاخے لاتا تھا۔ دھماکہ خیز مواد ایکٹ کی دفعہ 288 (دھماکہ خیز مواد کے متعلق مکمل لاپرواہی) اور 9-بی کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔