’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ میراتھن کا یوپی میں بج رہا ڈنکا، لکھنؤ میں 20 ہزار لڑکیاں دوڑیں، پوجا پٹیل کو اول مقام حاصل
کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو نے لڑکیوں کے جنون کی بے حد تعریف کی، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی آئندہ انتخاب میں 40 فیصد ٹکٹ خواتین کو دینے جا رہی ہے جو خوش آئند ہے۔
کانگریس کا ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ میراتھن ایونٹ زبردست کامیابی بٹور رہا ہے۔ یوپی میں میرٹھ، نوئیڈا، جھانسی کے بعد آج لکھنؤ میں جوش سے لبریز ہزاروں لڑکیوں نے اس میں شرکت کی۔ آج صبح حیرت انگیز طریقے سے سینکڑوں لڑکیاں صبح 6 بجے ہی پہنچنی شروع ہو گئیں۔ 8 بجے تک یہ تعداد ہزاروں میں پہنچ گئی۔ سفید رنگ کی ٹی شرٹ پر گلابی رنگ سے لکھی ہوئی ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ جملہ آج لکھنؤ میں جوش بھر رہا تھا۔ میراتھن ایسے وقت شروع ہوئی جب راجدھانی کی سڑکوں پر مقامی باشندے صبح کی سیر پر تھے۔ حالانکہ میراتھن ایکانا اسٹیڈیم میں منعقد کی گئی۔ اس اسٹیڈیم کے چاروں جانب 5 کلومیٹر کی دوڑ لگانی تھی۔
اس سے پہلے کانگریس اس میراتھن کو 1090 چوراہے پر منعقد کرانا چاہتی تھی جس کی اجازت نہیں مل سکی۔ اس تعلق سے کانگریس لیڈر اجے کمار شریواستو عرف اجو نے الزام عائد کیا تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت نے میرٹھ، نوئیڈا اور جھانسی کی میراتھن کی کامیابی کو دیکھ کر منفی طریقے سے بیٹیوں کو سڑک پر دوڑنے کی اجازت منسوخ کر دی۔ ایسا اس لیے کیونکہ یہ حکومت لڑکیوں کو کھلی ہوا میں سانس لینے کی آزادی کی مخالف ہے۔ آج اس مقابلے کا انعقاد لکھنؤ کے گومتی نگر کے سیکٹر 7 کے ایکانا اسٹیڈیم میں کیا گیا۔ 5 کلومیٹر کی اس میراتھن میں فاتح لڑکیوں کو اسکوٹی، اسمارٹ فون، فٹ نس بینڈ اور میڈل فراہم کیے گئے۔ میراتھن کی فاتح پریاگ راج کی بیٹی پوجا پٹیل رہی۔ میراتھن کے اختتام کے دوران کانگریس لیڈر راجیو شکلا نے لڑکیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان لڑکیوں کا حوصلہ دیکھ کر انھیں یقین ہو گیا ہے کہ اتر پردیش میں خواتین کا انقلاب دیکھنے کو ملنے والا ہے۔ پرینکا گاندھی جی کے نعرہ ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ کی گونج آج لکھنؤ سے پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے۔ اس حیرت انگیز اور قابل تعریف انعقاد کا گواہ بن کر میں بہت خوش ہوں۔
کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو نے بھی لڑکیوں کے جنون کی بے حد تعریف کی اور کہا کہ کانگریس پارٹی آئندہ انتخاب میں 40 فیصد ٹکٹ خواتین کو دینے جا رہی ہے۔ پرینکا گاندھی جی وہ کرنے جا رہی ہیں جو اس سے پہلے کسی نے بھی نہیں کیا ہے۔ یہ بے حد خوشی کا ماحول ہے۔ ریاست کی خواتین قوت اپنی عزت افزائی محسوس کر رہی ہے۔ اس دوران کانگریس لیڈر راکیش سچان اور نسیم الدین صدیقی نے بھی لڑکیوں کا جوش بڑھایا۔
میراتھن میں زور و شور سے مصروف کانگریس کی ترجمان رفعت فاطمہ نے بتایا کہ اس شاندار میراتھن مقابلہ کا اہم مقصد بیٹیوں کو مواقع فراہم کرنا ہے اور انھیں حوصلہ سے بھرپور بنانا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ لڑکیوں کا حوصلہ عروج پر ہے۔ لکھنؤ میں اس میراتھن دوڑ کی تیاری ایک ہفتہ سے چل رہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ لکھنؤ کی بیٹیاں زیادہ بیدار ہیں اور وہ مختلف مقابلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں۔ اس لیے ہم تعداد کو لے کر پازیٹو تھے۔ اس کے علاوہ اتر پردیش کے میرٹھ، نوئیڈا اور جھانسی کے ایونٹ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے لکھنؤ کی لڑکیوں سے امید بہت بڑھ گئی تھی۔ یقیناً آج بیٹیوں نے کمال کر دیا ہے۔ لکھنؤ کے باشندوں نے بھی اس پر کافی دل کھول کر تعریف کی۔ یہ ایک بہترین ایونٹ تھا۔ لڑکیاں سچ میں لڑ سکتی ہیں، ان میں ہمت ہے۔
لکھنؤ کے بعد کانگریس اتر پردیش میں درجنوں ضلعوں میں ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ میراتھن کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔ اس سے قبل وہ میرٹھ، نوئیڈا اور جھانسی میں اس کا انعقاد کر چکی ہے۔ لکھنؤ کی باشندہ اور اس میراتھن میں شرکت کرنے آئی لڑکی عائشہ امین نے ہم سے کہا کہ اتنا بڑھیا ایونٹ انھوں نے اپنی پوری زندگی میں نہیں دیکھا۔ ہزاروں لڑکیوں کو سڑکوں پر سیلاب کی طرح دوڑتے دیکھ کر یکبارگی ان کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے۔ وقت بدل رہا ہے، ہم بیٹیاں اس بدلاؤ کو لے کر آئیں گے۔ میں پرینکا گاندھی جی کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ یہ بہترین موقع ہے۔ میراتھن کی فاتح پوجا پٹیل اس دوڑ میں حصہ لینے کے لیے الٰہ آباد سے آئیں۔ وہ ان تین لڑکیوں میں سے ایک ہیں جنھیں اسکوٹی فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ سبھی فاتحین کو اسمارٹ فون اور فٹ نس بینڈ دے کر اعزاز بخشا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔