اتراکھنڈ سے دہلی جانے والی روڈویز کی 200 بسوں پر یکم اکتوبر سے لگے گا بریک!
روڈویز کی 250 بسیں اتراکھنڈ سے دہلی جاتی ہیں جن میں سے 200 بسوں پر یکم اکتوبر سے بریک لگ جائے گا، دراصل دہلی حکومت نے صرف بی ایس-6 بسوں کو ہی دہلی میں انٹری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اتراکھنڈ سے دہلی جانے والی روڈ ویز کی 250 بسوں میں سے 200 بسوں پر یکم اکتوبر سے بریک لگ جائے گا۔ دراصل دہلی حکومت نے صرف بی ایس-6 بسوں کو ہی دہلی میں انٹری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک خط بھی اتراکھنڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو بھیجا گیا ہے۔ بی ایس-6 پیمانہ والی 22 والوو اور کچھ کانٹریکٹ والی بسیں ملا کر صرف 50 بسیں ہی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے پاس ہیں۔
حال ہی میں دہلی محکمہ ٹرانسپورٹ کے اسپیشل کمشنر او پی مشرا کی طرف سے اتراکھنڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو ایک خط ملا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ دہلی اور این سی آر میں ماحولیاتی آلودگی کے حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے این جی ٹی نے یہ ہدایت دی تھی کہ یکم اپریل 2020 سے دہلی میں بی ایس-4 گاڑیوں کی خرید و فروخت نہیں ہوگی۔ صرف بی ایس-6 گاڑیاں ہی چلائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ این جی ٹی نے پہلے ہی ہدایت دی ہے کہ 10 سال سے زیادہ پرانی ڈیزل گاڑیوں کو این سی آر میں چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ دہلی کا پورا پبلک ٹرانسپورٹ سی این جی پر مبنی ہو چکا ہے۔ لہٰذا یکم اکتوبر سے دہلی میں کسی بھی ریاست کی بی ایس-4 بس کو انٹری نہیں دی جائے گی۔ صرف بی ایس-6 روڈویز بسیں ہیں دہلی میں داخل ہو سکیں گی۔
اس خط کے بعد ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے بھی اپنی تیاری شروع کر دی ہے۔ کارپوریشن کی تقریباً 250 بسیں اتراکھنڈ سے دہلی روٹ پر چلتی ہیں۔ ان میں سے بمشکل 22 والوو اور کچھ کانٹریکٹ والی بسیں ملا کر 50 بسیں ہی بی ایس-6 ہیں۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے کارپوریشن اب 141 بی ایس-6 بسیں خریدنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس کا ٹنڈر بھی نکل چکا ہے۔
کیا ہوتا ہے بی ایس-6
بی ایس کا مطلب ہوتا ہے بھارت اسٹیج۔ اس کا براہ راست تعلق اخراج پیمانہ سے ہوتا ہے۔ دراصل بی ایس-6 انجن سے لیس گاڑیوں میں خاص فلٹر لگے ہوتے ہیں، جس سے 90-80 فیصد پی ایم 2.5 جیسے ذرات روکے جا سکتے ہیں۔ اس سے نائٹروجن آکسائیڈ پر بھی کنٹرول لگتا ہے۔ اس کی وجہ سے آلودگی پر کافی روک لگے گی۔ آٹو ایکسپرٹس کے مطابق بی ایس-6 گاڑیوں میں ہوا میں آلودگی کے ذرات 0.05 سے گھٹ کر 0.01 رہ جاتے ہیں، جس سے ماحول صاف رہتا ہے۔ بی ایس-6 انجن سے لیس گاڑیوں (پٹرول و ڈیزل) سے آلودگی 75 فیصد تک کم ہوتی ہے۔
ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ایم ڈی روہت مینا نے کہا کہ ’’دہلی حکومت سے خط مل چکا ہے۔ یکم اکتوبر سے بی ایس-4 بسوں کی انٹری بند ہوگی۔ اس سے پہلے ہی ہم نے بی ایس-6 بسوں کی خریداری شروع کر دی ہے۔ ہم نے حال ہی میں 141 بی ایس-6 بسوں کی خریداری کے لیے ٹنڈر نکالا ہے۔ امید ہے اس سے پہلے ہی ہم اس مسئلہ کا حل تلاش کر لیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔