سنگرور: بورویل میں گرے ننھے فتح ویر کی موت، 110 گھنٹوں کی محنت گئی رائیگاں

اس دوران بچے تک اشیائے خوردنی نہیں پہنچائی جاسکی کیونکہ گرنے کے بعد بچے کا منھ ایک بوری سے ڈھک گیا تھا۔ جبکہ بچے کو آکسیجن پہنچائی جا رہی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سنگرور: پنجاب کے سنگرور میں واقع گاؤں بھگوان پورہ میں جمعرات کی شام ڈیڑھ سو فِٹ گہرے بورویل میں گرنے والے دو برس کے فتح ویرسنگھ کو نہیں بچایا جا سکا۔ آج صبح پانچ بجے بورویل سے اس کی لاش نکالی گئی۔ فتح ویر کی کل دوسری سالگرہ تھی۔

بورویل کے برابر کھڈہ بنا کر اور پھر دونوں کے درمیان سرنگ بناکر بچے کو بچانے کی کوشش 100 سے زیادہ گھنٹوں (تقریباً پانچ دنوں) تک جاری رہی جس میں نیشنل ڈیزاسٹر رسپونس فورس، مقامی پولس انتظامیہ اور فوج کی بھی مدد لی گئی۔ حالانکہ اس دوران بچے تک اشیائے خوردنی مثلاً بسکٹ اور جوس وغیرہ نہیں پہنچائے جاسکے کیونکہ گرنے کے بعد بچے کا منھ ایک بوری سے ڈھک گیا تھا۔ جبکہ بچے کو آکسیجن پہنچائی جا رہی تھی۔ بورویل میں ڈالے گئے کیمرے میں دوسرے دن بچے کی حرکت محسوس کی گئی تھی۔


ذرائع کے مطابق بچہ فتح ویر سنگھ کے نکالنے کے بعد چنڈی گڑھ پی جی آئی لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد بچے کی لاش براہ راست بھگوان پورہ گاؤں کے قریب شیرو گاؤں کے شمشان گھاٹ لے جایا گیا جہاں اسے سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پر شمشان گھاٹ میں کافی بھیڑ تھی۔

بچے کو نہ بچائے جا سکنے کی وجہ سے مقامی لوگوں میں بے حد غصہ ہے اور کل سے ہی جگہ جگہ مظاہرے جاری ہیں۔ علاوہ ازیں (بدھ کو) ضلع کو بند رکھنے کی کال دی گئی ہے۔ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے پولس کی تعداد بڑھا دی گئی ہے اور ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنرکی رہائش گاہ اور دفتر پر بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس درمیان فتح ویر کے دادا روہی سنگھ نے عوام سے پر امن رہنے اور قانون ہاتھ میں نہ لینے کی اپیل کی۔ انہوں نےکہا کہ انتظامیہ نے اپنی کوشش کی اور عوام نے مکمل تعاون دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔