بہار میں بکری چوری کے الزام میں 2 لوگوں کی بے رحمی سے پٹائی، ایک شخص ہلاک، دوسرے کی حالت سنگین
پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ مہلوک کی شناخت ویرپور کے مغربی گاؤں باشندہ موہت کمار کی شک میں کی گئی ہے، اس معاملے کی جانچ کے لیے خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔
بہار کے بیگوسرائے ضلع میں جمعہ کے روز بکری چوری کے الزام میں دو نوجوانوں کا ہاتھ پیر باندھ کر بری طرح پیٹنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس حادثہ میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی ہے جبکہ دوسرے کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ بھاگنے کے سبب بائک حادثہ میں ایک ملزم زخمی ہوا اور بعد میں اس کی موت ہو گئی۔
معاملہ ضلع کے ویرپور تھانہ حلقہ کا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بکری چوری کے الزام میں دیہی عوام نے دو نوجوانوں کو پکڑ لیا تھا۔ انھوں نے دونوں کے ہاتھ پیر باندھ کر پٹائی کر دی۔ جانکاری ملنے پر پہنچی پولیس نے دیہی عوام کے چنگل سے دونوں کو چھڑایا۔ اس کے بعد پولیس نے زخمی نوجوانوں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا جہاں ایک نوجوان کی موت ہو گئی، جبکہ دوسرا زخمی ہے۔
پولیس کے مطابق ویرپور تھانہ حلقہ کے بھوانندپور میں جمعہ کی صبح دو لوگ مبینہ طور پر بکری چوری کرنے پہنچے تھے۔ جب دونوں نوجوان گاؤں سے بکری چراکنے کی کوشش کر رہے تھے تبھی دیہی عوام نے شور مچا دیا۔ دونوں نوجوان بائک پر سوار ہو کر بھاگنے لگے۔ لوگوں نے ان کا پیچھا کیا۔ کچھ دوری پر دونوں نوجوان پُلیا کے پاس ٹکرا کر گر گئے اور زخمی ہو گئے۔ پھر گاؤں والوں نے انھیں پکڑ لیا اور ہاتھ پیر باندھ کر گاؤں لے آئے۔ پولیس نے کسی طرح دونوں کو گاؤں والوں سے چھڑایا۔ اس کے بعد پولیس نے زخمی نوجوانوں کو علاج کے لیے قریبی پرائمری ہیلتھ سنٹر ویرپور میں داخل کرایا۔
ڈاکٹروں نے دونوں نوجوانوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے انھیں صدر اسپتال ریفر کر دیا جہاں علاج کے دوران ایک نوجوان کی موت ہو گئی۔ پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ مہلوک کی شناخت ویرپور کے مغربی گاؤں باشندہ موہت کمار (20 سال) کی شکل میں ہوئی ہے۔ بتایا گیا کہ اس معاملے کی جانچ کے لیے خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بھاگنے کے سبب بائک حادثہ میں ایک ملزم زخمی ہو گیا، جس کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ حالانکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دیہی عوام نے دونوں ملزمین کی خوب پٹائی کی تھی جس سے ایک شخص کی جان چلی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔