اتر پردیش میں تیز رفتار آندھی طوفان سے 18 افراد ہلاک، 20 سے زیادہ زخمی
آگرہ میں جمعرات کی شام آندھی اور بارش کے ساتھ ہی جم کر ژالہ باری ہوئی۔ كاس گنج میں درخت گرنے سے دو افراد اور گیٹ سے دب کر ایک خاتون کی موت ہو گئی۔
لکھنؤ: شدید گرمی کی لپیٹ میں آئے اترپردیش کے کئی علاقوں میں جمعرات کی شام تیز رفتار آندھی اور ژالہ باری نے قہر ڈھایا ہے۔ موسم کے بدلے مزاج سے حادثات میں کم از کم 18 افراد کی موت ہو گئی۔ جبکہ کئی دیگر شدید زخمی ہو گئے۔ وہیں ژالہ باری سے فصلوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ایٹہ، كاس گنج، مین پوری سمیت مغربی اتر پردیش کے کئی علاقوں میں دوپہر بعد گردابی طوفان سے سینکڑوں درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جبکہ بعد میں بارش اور ژالہ باری سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ موسم کے بدلے مزاج سے درجہ حرارت میں کافی کمی درج کی گئی جس سے لوگوں کو فوری طور پر گرمی سے راحت ملی۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مین پوری، كاس گنج، ایٹہ، فیروزآباد وغیرہ اضلاع میں جمعرات کو آئے آندھی طوفان میں متاثرہ لوگوں کو فوری طور پر راحت پہنچانے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ بحران کی اس گھڑی میں ریاستی حکومت ان کے ساتھ ہے اور متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے متاثرہ اضلاع کے ضلع افسروں کو کہا ہے کہ آندھی طوفان میں جانی ومالی نقصان کے متاثرین کو 24 گھنٹے کے اندر اندر امدادی رقم فراہم کر دی جائے۔ انہوں نے اسٹیٹ ڈیزاسٹر فنڈ کی ہدایات کے مطابق متاثرین کو مالی مدد فراہم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ناگہانی آفت سے مرنے والوں کے لواحقین کو چار چار لاکھ روپے کی امدادی رقم فوری طور پر فراہم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع افسر اپنے اپنے اضلاع میں فصلوں کو ہوئے نقصان کا فوری جائزہ لیں۔ فصلوں کے نقصان کے لئے 48 گھنٹے کے اندر اندر فارمنگ سروے کرایا جائے۔ جن کسانوں کی بوئی گئی فصلوں میں 33 فیصد سے زیادہ نقصان ہوا ہے، ایسے متاثر کسانوں کو زراعت سرمایہ کاری گرانٹ سے امداد فراہم کی جائے۔ راحتی کارروائی میں کسی بھی قسم کی لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ضلع مین پوری میں آندھی طوفان سے کم از کم چار افراد کی موت ہو گئی جبکہ 38 دیگر زخمی ہو گئے۔ كراولی تحصیل میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ تحصیل علاقے کے لوکھر پورا گاؤں میں دو اور نگلا چھدو میں دو افراد کی موت ہوئی ہے۔ سات شدید زخمیوں کا علاج ضلع اسپتال میں اور 31 زخمیوں کا کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں ہو رہا ہے۔ لوکھر پور گاؤں میں صاحب سنگھ کی اہلیہ مایا دیوی (55) اور بیٹے وجیندر کے بیٹے ہمانشو کی دیوار گرنے سے موت ہو گئی۔ نگلا چھدو میں بجلی گرنے سے کرن (25) اور كرشن کانت (13) کی موت ہو گئی۔ ضلع مجسٹریٹ پرمود کمار اپادھیائے نے حکام کو جانی و مالی نقصانات کا جائزہ لینے اور عبوری مالی امداد متاثرہ کنبوں کو 24 گھنٹے میں فراہم کرنے کی ہدایت دی ہیں۔ اریريا کے ودھونا اور قصبوں میں تیز برسات کے درمیان تقریباً 50-50 گرام کے اولے گرنے سے درجہ حرارت تیزی سے کمی آئی اور عام لوگوں نے راحت کی سانس لی۔ اولے گرنے سے توری، لوکی، بھنڈی، کریلا، مولی، دھنيا، پالک، مونگ، ارد، مکئی، خربوزہ اور تربوز وغیرہ فصلوں کے نقصان ہونے سے کسان فکر مند ہو گئے ہیں۔
شاملی میں تیز بارش نے بڑی حد تک گرمی سے راحت دلا دی۔ اس دوران کئی مقامات پر ژالہ باری بھی ہوئی۔ بارش سے کئی مقامات پر پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔ دوپہر بعد اچانک موسم کا مزاج بدلا اور آسمان میں سیاہ بادل چھانے کے بعد تیز بارش شروع ہو گئی۔ آگرہ میں جمعرات کی شام آندھی اور بارش کے ساتھ ہی جم کر ژالہ باری ہوئی۔ كاس گنج میں درخت گرنے سے دو افراد اور گیٹ سے دب کر ایک خاتون کی موت ہو گئی۔ ایٹہ میں بجلی گرنے سے ایک نوجوان اور ٹین شیڈ گرنے سے ایک شخص کی موت ہو گئی۔ فروز آبا د میں بھی آ ندھی اور بارش کے ساتھ اولے گرے۔ تیز آ ندھی کے سبب کئی مقامات پر درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے۔ متھرا، ہمیر پور، بہرائچ، شراوستی، کانپور اور لکھنؤ سمیت کئی دیگر اضلاع میں شام کو ہوئی کم بارش سے حبس بڑھ گئی۔ مرادآباد اور بدایوں میں بجلی گرنے سے ایک شخص اور ایک بچے کی موت ہو گئی۔ بریلی اور علی گڑھ میں آندھی اور بارش سے کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔