’حکومت کے خلاف جنگ کا آغاز ہوچکا ہے‘ ، کانگریس کی ریلی کا پیغام
مودی حکومت صنعت کاروں کے دس لاکھ کروڑ روپے کے قرض معاف کر سکتی ہے، لیکن اس کے پاس مہنگائی کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں ہیں۔
کانگریس کی بدعنوانی اور مہنگائی کے خلاف 'ہلا بول ریلی' میں پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت 17 لیڈروں نے اجلاس سے خطاب کیا اور سبھی نے راہل گاندھی کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے مودی حکومت پر تنقید کی ۔
ریلی کو سب سے پہلے آسام کے نوجوان ایم پی گورو گوگوئی نے خطاب کیا اور کہا کہ صرف ایک لیڈر یعنی راہل گاندھی ہی ملک کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ریلی میں آنے والے لوگوں کی بھیڑ ثابت کرتی ہے کہ حکومت کے خلاف کانگریس کی یہ تحریک اب رکنے والی نہیں ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری طارق انور نے کہا کہ مودی حکومت سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے اور اس ریلی کے ذریعے حکومت کو سخت پیغام جائے گا۔ اشوک چوہان نے کہا کہ حکومت مہنگائی سے غریبوں کوماررہی ہے اور ملک کے غریبوں کی آواز مرکزی حکومت تک پہنچانے کے لیے اس ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے۔
راجستھان سے کانگریس کے نوجوان لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ اس حکومت نے مہنگائی میں زبردست اضافہ کرکے عوام پرجو حملہ کیا ہے اس کے تعلق سے حکومت کو اب بیدار کرکے ہی رہیں گے۔ مکل واسنک نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے عوام کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس ریلی کے ذریعے حکومت کے خلاف جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کا نام لئے بغیرپارٹی سے ان کے استعفیٰ پر کہا کہ کانگریس ایک دریا ہے اور لوگ اس میں آتے جاتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر عوام سے جڑے ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مسٹر گاندھی نے ملک کے لوگوں سے جڑنے اور ہندوستان کو جوڑنے کے لئے بھارت جوڑو ریلی کا انعقاد کیا ہے۔
کانگریس کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ ملک کے سامنے بے روزگاری سب سے بڑا چیلنج ہے اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس ریلی کے ذریعے کسانوں، غریبوں اور عام آدمی کی آواز کو حکومت تک پہنچا رہے ہیں۔ ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ ریلی میں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت بتاتی ہے کہ مسٹر گاندھی کی قیادت میں ملک میں تبدیلی کی ہوا آنے والی ہے۔
جموں و کشمیر کانگریس کے صدر نے کہا کہ اس حکومت میں غریبوں کا برا حال ہے اور جو غریب ہیں وہ غریب تر ہوتے جارہے ہیں۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ مودی حکومت صنعت کاروں کے دس لاکھ کروڑ روپے کے قرض معاف کر سکتی ہے، لیکن اس کے پاس مہنگائی کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں ہیں۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت مہنگائی سے بہت خوفزدہ ہے۔ وہ اس بارے میں پارلیمنٹ میں بولنے کو تیار نہیں ہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران انہیں بحث کرانے کا نوٹس دیا گیا لیکن وہ ملتوی کرتی رہی، آخرکار اسےاجازت دینی پڑی۔ ان کا کہناتھا کہ یہ گونگی بہری حکومت ہے جو اپوزیشن کی آواز اور عوام کی آواز نہیں سنتی۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ مودی حکومت مہنگائی کم کرنے میں نااہل ثابت ہو رہی ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کے صدر انل چودھری نے کہا کہ وہ مہنگائی کو لے کر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں لیکن یہ گونگی بہری حکومت سننے کو تیار نہیں ہے۔
ہماچل پردیش کانگریس لیڈر پرتیبھا سنگھ نے کہا کہ ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مہنگائی اور بے روزگاری فطری طور پرحاوی رہیں گے۔ ان کا کہناتھا کہ عوام مہنگائی کا شکار ہیں لیکن حکومت کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔