سنگرور لوک سبھا ضمنی انتخاب: 16 امیدوار میدان میں
وزیر اعلی بننے کے بعد ریاست میں نظم و نسق کی جو حالت ہے اس سے عام آدمی پارٹی اور خود مان کی مقبولیت میں کافی کمی آئی ہے
پنجاب کی سنگرور لوک سبھا سیٹ پر 23 جون کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے جمعرات کو یعنی کل کاغذات نامزدگی واپس لینے کے آخری دن کسی کے نام واپس نہ لینے سے کل ملاکر 16 امیدوار میدان میں ہیں۔الیکشن افسر جتیندر جوروال نے بتایا کہ کسی نے کاغذات واپس نہیں لیے۔
کل ملاکر 21 امیدواروں نے فارم بھرے تھے جن میں سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال میں تین سیاسی جماعتوں کے ڈمی امیدوار اور دو آزاد امیدوار یعنی کل پانچ کاغذات درست نہیں پائے گئے تھے۔
ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ عام آدمی پارٹی کے گرومیل سنگھ، شرومنی اکالی دل کی بی بی کملدیپ کور راجوانہ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے کیول سنگھ ڈھلون، کانگریس کے دلویر سنگھ گولڈی اور شرومنی اکالی دل (امرتسر) کے امیدوار سمرن جیت سنگھ مان کے علاوہ ان کی ایکتا پارٹی کے حسن محمد اور پیپلز پارٹی آف انڈیا (ڈیموکریٹک) کے جگموہن سنگھ سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے طور پر میدان میں ہیں اور اجے کمار، پپو کمار، گگندیپ سنگھ، جگپال سنگھ، شکتی کمار گپتا، رتن لال، سنینا، کلویر سنگھ اور امندیپ کور اپل آزاد امیدوار کے طور پر ہیں۔
یہ ضمنی انتخاب بھگونت مان کے وزیر اعلی بننے کے بعد اپنی سیٹ چھوڑنے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ اس سیٹ کا جیتنا مان کے لئے بہت اہم ہے کیونکہ وہ یہیں سے رکن پارلیمنٹ تھے لیکن ان کے وزیر اعلی بننے کے بعد ریاست میں جو قانون کی حالت ہے اس سے عام آدمی پارٹی اور خود مان کی مقبولیت میں کافی کمی آئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Jun 2022, 7:40 AM