گجرات میں مدھیہ پردیش کے 15 قبائلی نوجوانوں کی بے رحمی سے پٹائی، کمل ناتھ کا بی جے پی حکومت پر حملہ
کمل ناتھ نے کہا کہ دراصل شیوراج حکومت نے مدھیہ پردیش کے قبائلی سماج کو اتنا کمزور کر دیا ہے کہ ہر کسی کو لگتا ہے جیسے وہ مدھیہ پردیش کے قبائلی پر ظلم کر سکتا ہے اور اس کا کچھ نہیں بگڑے گا۔
گجرات کے راجکوٹ میں ایک کمپنی منیجر کے ذریعہ چوری کا الزام لگا کر مدھیہ پردیش کے انوپ پور ضلع باشندہ 15 قبائلی نوجوانوں کی بے رحمی سے پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر کمل ناتھ نے اسے قبائلیوں کے وقار پر حملہ قرار دیتے ہوئے بی جے پی حکومت پر سوال اٹھایا ہے۔
گجرات سے انوپ پور پہنچے قبائلی نوجوانوں نے بتایا کہ راجکوٹ میں جس کمپنی میں وہ کام کرتے تھے، اس کے مالک نے چوری کا الزام لگا کر ان کی بے رحمی سے پٹائی کی۔ انھیں یرغمال بنا کر رکھا گیا۔ اس واقعہ میں چار نوجوانوں کو سنگین چوٹیں آئی ہیں۔ قبائلی نوجوانوں پر دباؤ بنانے کے لیے کمپنی نے ان کے آدھار کارڈ اور موبائل فون بھی ضبط کر لیے۔
کمل ناتھ نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے انوپ پور ضلع کے 15 قبائلی نوجوانوں پر گجرات کے راجکوٹ میں ظلم کیا گیا۔ یہ بھی جانکاری ملی ہے کہ گجرات پولیس نے قبائلی نوجوانوں کو پیٹنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی جگہ دباؤ بنا کر دونوں فریقین میں راضی نامہ کرا دیا۔ جہاں قبائلی طبقہ کو انصاف ملنا چاہیے تھا، وہاں پولیس، پیسہ اور انتظامیہ کا استعمال کر کے جبراً کا راضی نامہ کرایا گیا۔
کمل ناتھ نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سے جاننا چاہتا ہوں کہ ان قبائلی نوجوانوں کے ساتھ کیے گئے اس بے رحمی والے رویہ پر کیا انھوں نے اب تک کوئی کارروائی کی ہے؟ دراصل شیوراج حکومت نے مدھیہ پردیش کے قبائلی سماج کو اتنا کمزور کر دیا ہے کہ ہر کسی کو لگتا ہے کہ وہ مدھیہ پردیش کے قبائلی پر ظلم کر سکتا ہے اور اس کا کچھ نہیں بگڑے گا۔
ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کا کہنا ہے کہ دوسری ریاست میں مدھیہ پردیش کے قبائلی نوجوانوں پر ہوئی بربریت مدھیہ پردیش کے قبائلی وقار پر حملہ ہے۔ کمل ناتھ نے ریاستی حکومت کو تنبیہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ قبائل مخالف رویہ ترک کریں اور قبائلی سماج کو مناسب احترام دیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔