بارابنکی: زہریلی شراب سے 12 اموات، یوگی حکومت ’گورکھپور مہوتسو‘ میں مصروف

مہلوکین اپنے رشتہ دار کے یہاں تقریب میں حصہ لینے گئے تھے۔ محکمہ آبکاری اور ڈاکٹروں نے موت سے متعلق الگ الگ دلیلیں پیش کی ہیں جس سے پورا معاملہ مشتبہ ہو گیا ہے۔

تصویر نوجیون
تصویر نوجیون
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے بارا بنکی میں یکے بعد دیگرے 12 لوگوں کی موت سے پولس انتظامیہ میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ یہ پورا معاملہ بارا بنکی کے نواب گنج تحصیل کا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سبھی لوگ اپنے رشتہ دار کے یہاں تقریب میں شامل ہونے گئے تھے۔ یہاں لوگوں نے زہریلی شراب پی لی جس سے ان کی موت واقع ہو گئی۔ خبروں کے مطابق شراب پینے کے بعد سبھی کی طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد انھیں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان لوگوں نے اسپرٹ اور زہریلی شراب کا استعمال کیا تھا۔ دوسری طرف محکمہ آبکاری کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کی موت ٹھنڈ کی وجہ سے ہوئی ہے۔

اس سلسلے میں اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے یوگی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بارابنکی میں لوگ غیر قانونی شراب پینے کی وجہ سے مارے گئے جس کا جواب حکومت کو دینا ہوگا۔ اکھلیش نے کہا کہ ’’حکومت کو جواب دینا ہوگا کہ اتنی زندگیاں ایسے کیسے چلی گئیں؟ اگر انھیں وجہ پتہ ہے تو انھیں خود کو آئینے میں دیکھنا ہوگا۔ ایسے حادثے ایٹہ میں بھی ہوئے۔‘‘

اس حادثہ کے بعد یوگی حکومت کٹہرے میں کھڑی ہو گئی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف ریاست میں بدانتظامی پھیلی ہوئی ہے اور دوسری طرف وہ گورکھپور میں رنگا رنگ تقریب کا انعقاد کر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ گورکھپور کے اسپتال میں بچوں کی اموات کے بعد یوگی حکومت نے ابھی تک کوئی مناسب قدم نہیں اٹھایا ہے اور لوگوں کا دھیان ایشوز سے بھٹکانے کے لیے ’بالی ووڈ نائٹ‘ اور ’بھوجپوری نائٹ‘ کا اہتمام کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ ’گورکھپور مہوتسو‘ کی ویب سائٹ پر موجود اطلاعات کے مطابق 11 جنوری کی شب ’بالی ووڈ نائٹ‘ اور 12 جنوری کی شب ’بھوجپوری نائٹ‘ کا اہتمام کیا جائے گا۔ 13 جنوری کی شب بھی ’بالی ووڈ نائٹ‘ پروگرام منعقد کیے جانے کی خبریں ہیں۔

بہر حال، زہریلی شراب سے ہوئی اموات کے متعلق بارا بنکی کے اے ڈی ایم انل کمار کا کہنا ہے کہ ایک شخص کی موت دورۂ قلب سے ہوئی تھی اور ان کے رشتہ دار لاش کو آخری رسومات ادا کرنے کے لیے لے جا چکے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ دیگر لوگوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

زہریلی شراب پینے کے بعد کئی دیگر لوگوں کی طبیعت اب بھی بگڑی ہوئی ہے جنھیں لکھنؤ کے ٹراما سنٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کی حالت بھی کافی سنگین ہے۔ اس پورے حادثہ کے بعد پولس نے کیس درج کر معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ ایک تحقیقیاتی ٹیم بارابنکی کے خرد گاؤں بھی پہنچی جہاں لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی۔ فی الحال پولس انتظامیہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔