وبائی ایکٹ میں گرفتار تبلیغی جماعت کے 12 اراکین الزامات سے بری، تھائی لینڈ کے 9 شہری بھی شامل
عدالت نے ٹھوس ثبوتوں کی کمی کی بنیاد پر تھائی لینڈ کے نو، تمل ناڈو کے دو اراکین سمیت 12افراد کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا۔
بریلی: اتر پردیش کے ضلع بریلی کی ایک عدالت نے کورونا انفیکشن پھیلانے کے الزام میں تھائی لینڈ کے نو شہریوں سمیت 12 تبلیغی جماعت کے اراکین کو شواہد کی کمی کی بنیاد پر رہا کئے جانے کا حکم دیا ہے۔ پراسیکیوشن کے مطابق گزشتہ سال مارچ میں دہلی کے مرکز نظام الدین میں منعقد بڑے جلسے میں انڈونیشیاء، تھائی لینڈر، تمل ناڈو سمیت متعدد ریاستوں سے اراکین تبلیغی جماعت نے شرکت کی تھی۔ جلسہ ختم ہونے کے بعد ہی کورونا وبا پھوٹ پڑی تھی۔ الزام ہے کہ جلسہ کے اراکین نے اس جلسہ میں متعدد کووڈ انفکٹیٹ افراد شامل ہوئے تھے جسے پرگرام کے آرگنائزروں نے چھپایا تھا۔
تھانہ صدر شاہجہاں پور میں تبلیغی جماعت کے اراکین پر آئی پی سی کی سنگین دفعات کے ساتھ وبائی ایکٹ، آفت منجمنٹ ایکٹ، بیرونی و پاسپورٹ ایکٹ کی مختلف دفعات میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ پولیس نے تھائی لینڈ کے 9 افراد اور تمل ناڈو کے دو اراکین سمیت 12 لوگوں کو شاہجہاں پور کی ایک مسجد سے گرفتار کیا تھا۔ اس کیس کی سماعت ہائی کورٹ کی ہدایت پر بریلی کی عدالت میں ہوئی تھی۔
دفاعی وکیل ملن کمار گپتا نے تبلیغی جماعت کے اراکین کو بے قصور قرار دیتے ہوئے دلیل دی تھی۔ ٹھوس ثبوتوں کی کمی کی بنیاد پر عدالت نے گزشتہ روز تھائی لینڈ کے نو، تمل ناڈو کے دو اراکین سمیت 12افراد کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔