لاک ڈاؤن: گھر کی چھت پر باجماعت نماز پڑھنے والے 11 افراد کے خلاف ایف آئی آر

لاک ڈاؤن کے سبب سبھی جگہوں کی مسجدیں بند ہیں جس کے بعد نوئیڈا سیکٹر 20 میں کچھ لوگوں نے ایک گھر کی چھت پر اکٹھا ہو کر باجماعت نماز ادا کرنے کا منصوبہ بنایا۔ ان کے خلاف پولس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں کورونا کے بڑھتے قہر کو دیکھتے ہوئے مکمل لاک ڈاؤن ہے اور ملک میں کئی جگہ دفعہ 144 بھی نافذ ہے۔ ایسے ماحول میں کسی بھی مذہبی تقریب کا انعقاد بھی منع ہے اور مسجد، مندر، گرودوارہ یا چرچ وغیرہ میں بھی لوگوں کو جمع ہونے سے منع کر دیا گیا ہے۔ لوگ نہ ہی سڑکوں پر نکل کر بھیڑ لگا سکتے ہیں اور نہ ہی کسی دوسری جگہ۔ لیکن ایسی تصویریں لگاتار سامنے آتی رہتی ہیں جب لوگ بلاوجہ سڑکوں پر نکل کر بھیڑ لگا رہے ہیں یا پھر مسجد یا مندر میں پوجا کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔ بھیڑ لگانے کا ایک معاملہ نوئیڈا میں پیش آیا ہے جہاں کچھ لوگ ایک گھر کی چھت پر باجماعت نماز ادا کر رہے تھے۔ خبر ملتے ہی پولس نے کارروائی کرتے ہوئے 11 لوگوں کے خلاف آیف آئی آر درج کر دی ہے۔

کئی مسلم علماء و دانشور لوگوں سے بار بار یہ اپیل کر رہے ہیں کہ مسجدوں میں نماز نہ پڑھیں اور اپنے اپنے گھروں میں ہی نماز پڑھیں۔ کئی مسجدوں سے بھی اعلان ہو چکا ہے کہ نماز پڑھنے مسجد نہ آئیں۔ نوئیڈا کے تھانہ سیکٹر 20 کی مسجد بھی لوگوں کے لیے بند ہے جس کی وجہ سے کچھ لوگ ایک گھر کی چھت پر اکٹھا ہو کر باجماعت نماز ادا کرنے کا منصوبہ بنایا۔ چونکہ اس علاقہ میں دفعہ 144 بھی نافذ ہے اور بھیڑ اکٹھا کرنے پر مناہی ہے،اس لیے یکم اپریل کو پولس نے ان 11 لوگوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی جو نماز کے لیے چھت پر جمع ہوئے تھے۔


اتر پردیش میں ہی ایک اور معاملہ بھیڑ جمع کرنے کا سامنے آیا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل نیوز18 پر شائع ایک خبر کے مطابق ریاست کی راجدھانی لکھنؤ میں لاک ڈاؤن کےد وران چوک علاقہ میں نکھاس تراہا باشندہ عارف کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جس نے پولس کے ذریعہ متنبہ کیے جانے کے باوجود 25 لوگوں کو جمع کر 'نذر' کا پروگرام منعقد کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ نخاس تراہا واقع قیصر بلڈنگ میں رہنے والے عارف نے ضلع مجسٹریٹ کے احکامات کی خلاف ورزی اور گزشتہ دن رات تقریباً 10 بجے نذر کا پروگرام منعقد کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Apr 2020, 9:11 AM