کورونا نے ایک لاکھ ریلوے ملازمین کو بنایا شکار، 2 ہزار ملازمین کی موت
ریلوے بورڈ کے چیئرمین نے بتایا کہ ریلوے اہلکاروں کی محنت کے سبب انڈین ریلوے نے مال ڈھلائی میں ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اپریل میں اس مالی سال کے پہلے مہینے میں 111.53 ٹن سامان ڈھویاگیا، جو ایک ریکارڈ ہے۔
نئی دہلی: انڈین ریلوے کے تقریبا ایک لاکھ ملازمین جنہوں نے کووڈ-19 وبائی امراض کے درمیان آکسیجن ایکسپریس چلا کر لاکھوں جانوں کی جان بچائی ہے ، وہ کورونا انفیکشن کا شکار ہوگئے ہیں اور تقریبا ان میں سے دو ہزار افراد کی اس سے موت ہوگئی ہے۔ ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور چیف ایکزیکیٹو آفیسر (سی ای او) سنت شرما نے یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 وبا کی ابتدا کے بعد سے 1952 ریلوے ملازمین کی موت ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت تقریبا چار ہزار ملازمین ریلوے کے اسپتالوں میں داخل ہیں۔
ریلوے یونین کے ذریعہ کورونا سے متاثرہ ملازمین کی تعداد ایک لاکھ بتائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے سنت شرما نے بتایا کہ مارچ 2020 سے کورونا سے متاثرہ افراد کی کل تعداد اتنی ہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تقریبا 65 ہزار افراد ٹھیک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ سے صحتیاب ہونے والے لوگوں کا تناسب 98 فیصد سے زیادہ ہے۔
سنت شرما نے بتایا کہ ریلوے کے اہلکاروں کی محنت کی وجہ سے انڈین ریلوے نے مال ڈھلائی میں ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اپریل میں اس مالی سال کے پہلے مہینے میں 111.53 ٹن سامان ڈھویاگیا ہے، جو ایک ریکارڈ ہے۔ اپریل 2019 میں ریلوے نے 101.04 ٹن مال سامان ڈھویا۔ کووڈ کے باوجود ریلوے نے مالی سال 2020-21 میں ہدف سے زیادہ 1232.64 ٹن مال ڈھویا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 24 اپریل سے اب تک انڈین ریلوے نے 75 آکسیجن ایکسپریس کے ذریعے 295 ٹینکروں میں 4709 ٹن مائع میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) فراہم کی ہے۔ پیر کو ریکارڈ 831 ٹن ایل ایم او کی ڈھلائی کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔