مالی سال 23-2022 میں ریلائنس انڈسٹریز کے 1.67 لاکھ ملازمین نے کمپنی کو کہا الوداع، لیکن کیوں؟

ریلائنس انڈسٹریز کی سالانہ رپورٹ میں بڑی تعداد میں ملازمین کے چھوڑنے کی بات تو سامنے آئی ہی ہے، ساتھ ہی نئی تقرریوں کی اطلاع بھی دی گئی ہے جو کہ خوش کن ہے۔

ریلائنس انڈسٹریس / آئی اے این ایس
ریلائنس انڈسٹریس / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

گزشتہ مالی سال، یعنی 23-2022 میں ریلائنس انڈسٹریز کے مجموعی طور پر 1 لاکھ 67 ہزار 391 ملازمین نے رضاکارانہ طور پر کمپنی کو خود سے الگ کر لیا۔ اس خبر نے سبھی کو حیران کر دیا ہے کیونکہ بے روزگاری کے بڑھتے ہوئے ماحول میں رضاکارانہ طور پر ملازمت چھوڑنا چھوٹی بات نہیں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریلائنس جیو کے 41 ہزار 818 ملازمین نے اور ریلائنس ریٹیل کے 1 لاکھ 19 ہزار 229 ملازمین نے کمپنی کو الوداع کہہ دیا ہے۔ اس بات کا انکشاف ریلائنس انڈسٹریز کی سالانہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہوا ہے۔

ریلائنس انڈسٹریز کی سالانہ رپورٹ میں بڑی تعداد میں ملازمین کے چھوڑنے کی بات تو سامنے آئی ہی ہے، ساتھ ہی نئی تقرریوں کی اطلاع بھی دی گئی ہے جو کہ خوش کن ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال میں ریلائنس جیو نے 70 ہزار 418 نئے ملازمین کو رکھا ہے۔ اس ٹیلی کام آپریٹر میں 95 ہزار 326 ملازمین کام کرتے ہیں۔ سالانہ رپورٹ میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ مجموعی طور پر کمپنی نے 14 کروڑ 34 لاکھ 39 ہزار 839 گھنٹوں کی ٹریننگ اپنے ملازمین کو دی ہے۔


بہرحال، ریلائنس انڈسٹریز چھوڑنے والوں کی تعداد میں مالی سال 23-2022 میں بڑا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ مالی سال 22-2021 کے مقابلے میں کمپنی چھوڑنے والے ملازمین کی تعداد یا ایٹریشن ریٹ 64.8 فیصد بڑھا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملک میں ریٹیل اور ٹیلی کام سیکٹر میں بڑھتی ہائرنگ کا فائدہ لینے کے لیے ریلائنس انڈسٹریز کے ملازمین نے کمپنی چھوڑنے کا فیصلہ لیا ہوگا۔ دوسری طرف اندیشہ ہے کہ ریٹیل اور ٹیلی کام سیگمنٹ میں اپنا کردار بدلنے سے ناخوش ملازمین نے بھی کمپنی کو الوداع کہا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔