کرناٹک میں آلودہ پانی پینے سے ایک کی موت، 62 بیمار افراد داخل اسپتال
صاف پینے کے پانی کی فراہمی یقینی کرنے میں ناکام رہنے پر رائچور کے لوگ افسران اور کارپوریشن کے خلاف ناراضگی ظاہر کر رہے ہیں۔
کرناٹک کے رائچور شہر میں آلودہ پانی پینے سے ایک شخص کی موت ہو گئی ہے، جب کہ 23 بچوں سمیت 62 افراد بیمار پڑ گئے ہیں، جنھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے ریاستی حکومت کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن پر آلودہ پانی کی فراہمی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
رائچور انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ریمس) کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر بھاسکر نے منگل کو کہا کہ 62 لوگوں کو الٹی اور دست کے بعد جسم میں پانی کی کمی کے سبب داخل کرایا گیا ہے۔ 29 مئی کو اندرا نگر باشندہ 40 سالہ ملمّا کی سنگین بیماری کے سبب موت ہو گئی تھی اور 31 لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ منگل کو اسپتال میں داخل لوگوں کی تعداد بڑھ کر 62 ہو گئی۔
صاف پینے کے پانی کی فراہمی یقینی کرنے میں ناکام رہنے پر رائچور شہر کے لوگ افسران اور کارپوریشن کے خلاف ناراضگی ظاہر کر رہے ہیں۔ حکومت سے ناراض مقامی لوگوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جن وارڈ کے لیے رامپور تالاب سے پانی کی فراہمی کی گئی تھی، وہاں لوگ بیمار پڑ رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ حالانکہ ریاستی حکومت نے صاف پینے کے پانی کی فراہمی یقینی کرنے کے لیے کئی منصوبے نافذ کیے ہیں، لیکن کارپوریشن نے آلودہ پینے کے پانی کی فراہمی کی ہے۔ مقامی باشندوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ضلع انتظامیہ بھی ان کی اپیل کا کوئی جواب نہیں دے رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔