عالمی اردو کانفرنس: ’اردو بھائی چارہ اور انسانیت کو فروغ دیتی ہے‘

جسٹس سہیل صدیقی نے کہا کہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا بلکہ سچ تو یہ ہے کہ مذہب کو تشہیر اور خود کو بڑھاوا دینے کے لئے زبانوں کی مدد کی ضرورت پڑتی ہے۔

تصویر یو این آٗئی
تصویر یو این آٗئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: قومی اردو کونسل کی چھٹی عالمی اردو کانفرنس میں اتفاق رائے ہوا کہ زبانیں ہمیشہ لوگوں کو جوڑتی رہی ہیں اور زبانو ں نے کبھی سماج کو توڑنے کا کام نہیں کیا۔

قومی اردو کونسل کی طرف سے یہاں منعقدہ چھٹی تین روزہ عالمی ارود کانفرنس کے اختتام کے موقع پر بدھ کو معروف مقررین نے کہا کہ زبانیں لوگوں کو جوڑنے کیلے ہیں نہ کہ توڑنے کے لئے۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی سابق جج سہیل احمد صدیقی نے کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس سے یہ پیغام دینے میں کامیابی ملی ہے کہ اردو نہ صرف مشترکہ ثقافت والی زبان ہے بلکہ یہ زبان آپسی اعتماد اور انسانیت کو فروغ دیتی ہے۔

جسٹس سہیل صدیقی نے کہا کہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا بلکہ سچ تو یہ ہے کہ مذہب کو تشہیر اور خود کو بڑھاوا دینے کے لئے زبانوں کی مدد کی ضرورت پڑتی ہے۔ کانفرنس میں ’ماس میڈیا اور اردو اور آئین اور دیگرقوانین میں اردو کے مقام‘ کے موضوع پر معروف ہستیوں نے مقالے پڑھے۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے تقریباََ 60 ریسرچ اسکالروں اور بیرون ملک کے نمائندے بھی موجود تھے۔

کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر عقیل احمد نے کانفرنس کے اختتام کے موقع پر کہا کہ تمام ہندستانی اور بین الاقوامی زبانیں بھائی چارہ کا ماحول بنانے کے ساتھ ساتھ عمومیت کے جذبہ کو فروغ دیتی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور انسانی وسائل کو فروغ کی وزارت کا اردو کے فروغ میں تعاون دینے کے لئے شکریہ ادا کیا۔

کانفرنس کا ساتواں اجلاس آئین اور دوسرے قوانین میں اردو کا مقام کے موضوع پر ہوا جس کی صدارت جسٹس سہیل اعجاز صدیقی نے کی۔ اس میں پروفیسر شبیر احمد، ڈاکٹر محسن بھٹ، پروفیسر نزہت پروین، واجہ عبدالمنتقم نے مقالے پڑھے۔

صدارتی خطاب پیش کرتے ہوئے جسٹس سہیل اعجاز صدیقی نے کہا کہ زبانوں کا کوئی ملک نہیں ہوتا۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو بنیادی حقوق فراہم کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کے آئین میں اردو زبان کو اختیار کرنے کا بنیادی حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے آرٹیکل 29 اور 30 کا حوالہ دتے ہوئے مادری زبان اور بنیادی تعلیم سے متعلق تفصیلی گفتگو کی اور بتایا کہ آئین ہمیں ہماری زبان میں بنیادی تعلیم حاصل کرنے کا حق دیتا ہے۔ اس سیشن کی نظامت کے فرائض معروف صحافی جناب تحسین منور نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔

اختتامی جلسہ کی صدارت پروفیسر اخترالواسع نے کی۔ اس سیشن میں قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے عالمی اردو کانفرنس کے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بے حد حقیقی مقالے پڑھے گئے اور ملک کی مختلف یونیورسٹوں سے تقریباََ 60 ریسرچ اسکالروں نے بھی شرکت کی۔انہوں نے مقالے بھی لکھے۔ ہم ان تمام مقالوں کو کانفرنس کے مقالوں پر مبنی کتاب میں شامل کریں گے۔انہوں نے تمام حاضرین اور قومی اردو کونسل کے تمام اسٹاف کا بھی شکریہ ادا کیا۔ سہ روزہ کانفرنس میں دہلی کی مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ و طلبا کے ساتھ ساتھ اردو کے شیدائیوں کی بڑی تعداد بھی موجود رہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔