ظلم ... (اناؤ عصمت دری واقعہ سے متاثر ہو کر لکھی گئی نظم)
اناؤ عصمت دری واقعہ کے قصورواروں کو ابھی تک سزا نہیں ملی ہے اور متاثرہ لڑکی و اس کے خاندان والے لگاتار ظلم کے شکار ہو رہے ہیں۔ اسی واقعہ سے متاثر ہو کر حنا رضوی حیدر نے ایک نظم لکھی، جو پیش خدمت ہے۔
ایک آواز پھر دبائی گئی
اور اِک نربھیا ستائی گئی
وہ یہ کہتا تھا چھٹپٹانا نہی
زخم کھانا، مگر بتانا نہی
جو کسی کو اگر بتاؤ گی
کچھ نئے اور زخم کھاؤ گی
تم نے اپنا کیا ہی پایا ہے
میرے رتبے کو آزمایا ہے
تم جو بولیں، تو یہ ہی ہونا تھا
موت کی نیند تم کو سونا تھا
میرا کیا ہے، مزے کروں گا میں
تم تو مر ہی گئیں، جیوں گا میں
چار دن چند لوگ بولیں گے
تھک کے آخر خاموش ہو لیں گے
چند شمعیں بھی وہ جلا دیں گے
اور پھر سب تمھیں بھلا دیں گے
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jul 2019, 9:11 AM