ہزاری پرساد دیویدی کے یومِ پیدائش کے موقع پر لیکچر سیریز کا اہتمام، کبیر کی شخصیت پر گفتگو

پروفیسر رامیشور رائے نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی میں آج بھی یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ کبیر شاعر تھے یا سماجی مصلح؟ کیا ایک شاعر سماجی مصلح اور ایک سماجی مصلح شاعر نہیں ہو سکتا؟

<div class="paragraphs"><p>تصویر پریس ریلیز</p></div>

تصویر پریس ریلیز

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: معروف ادیب ڈاکٹر وشوناتھ تریاٹھی کا ماننا ہے کہ کبیر اس وقت مقبول ہوئے جب ہندی ادب کی اہمیت پر کتاب لکھی گئی، قرون وسطیٰ کی مذہبی مشق، ناتھ فرقہ اور کبیر جیسی کتابیں شائع ہوئیں۔ پورا بھکتی دور کا ادب بھی کبیر کے ذریعہ تخلیق کردہ معیارات کی بنیاد پر دیکھا گیا اور سمجھا گیا۔ آچاریہ ہزاري پرساد دیویدی نے کبیر کو اپنے نظریے سے سمجھا اور ان پر کتاب لکھی۔

ڈاکٹر ترپاٹھی آچاریہ دیویدی کی 118ویں سالگرہ کے موقع پر ’ساہتیہ اکادمی‘ کے ہال میں منعقدہ لیکچر سیریز کے دوران خطاب کر رہے تھے۔ لیکچر کا موضوع 'ہزارو پرساد دیویدی کے کبیر' تھا۔ اس کا انعقاد آچاریہ ہزاري پرساد دیویدی میموریل ٹرسٹ نے این ایچ پی سی لمیٹڈ اور اتر پردیش حکومت کے ثقافت کے محکمہ کے تعاون سے کیا تھا۔ اس موقع پر ٹرسٹ کی یادگاری اشاعت 'پونرنوا' کا اجراء بھی کیا گیا۔ وہیں، ڈاکٹر نتیانند تیواری کی کتاب 'اتیت کو پھر سے آدھونک کرنے کا وویک' کا بھی اجراء کیا گیا۔ ڈاکٹر تیواری نے یہ کتاب ڈاکٹر وشوناتھ ترپاٹھی کو معنون کی ہے۔


ٹرسٹ کی صدر ڈاکٹر اپرنا دیویدی نے 'آچاریہ ہزارو پرساد دیوی دی تحقیق ایوارڈ' کے نام سے تحقیق کاروں کے لیے انعام شروع کرنے کا اعلان کیا۔ دہلی یونیورسٹی کے ہندو کالج کے پروفیسر رامیشور رائے، دہلی یونیورسٹی جنوبی کیمپس کے ہندی شعبے کے صدر پروفیسیر انیل رائے، اور مشہور مزاح نگار پدم شری سریندر شرما نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام کے آخر میں 'سُر ملہار' کے فنکاروں نے کبیر کے بھجن پیش کیے۔

پہلے اسپیکر پروفیسر رامیشور رائے نے کہا کہ دیویدی کبیر کو شاعر ماننے سے ہچکچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی میں آج بھی یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ کبیر شاعر تھے یا سماجی مصلح تھے؟ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایک شاعر سماجی مصلح نہیں ہو سکتا یا ایک سماجی مصلح شاعر نہیں ہو سکتا؟

پروفیسر انیل رائے نے کہا، ’’کسی کا روپ گڑھنا شعر کے ذریعے آسان ہوتا ہے لیکن تنقید کے ذریعے ایسا کرنا مشکل ہوتا ہے، دیویدی نے کبیر کا روپ گڑھا ہے۔ انہوں نے کبیر کی شاعری کو پہچانا ہے۔ کبیر عوام کے تخلیق کار تھے۔ کبیر شاعر بھی تھے اور بھکت بھی تھے۔‘ سریندر شرما نے کہا کہ شاعری کا کوئی مذہب یا نظریہ نہیں ہوتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔